اسلام آباد; سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو آبائی حلقے میں گزشتہ حکومت کی ناقص کارکردگی پر شدید عوامی ردعمل کا سامنا ۔ تاحال حلقے میں کوئی انتخابی جلسہ منعقد نہ کر سکنے والے شاہد خاقان عباسی رات کے اندھیروں میں ووٹرز کے گھروں میں جا کر منتیں ترلے کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
متعدد مواقع پر اسلام آباد کے حلقے سے خاطر خواہ رسپانس نہ ملنے کا اظہار ، آبائی سیٹ بھی ہاتھ سے جاتی نظر آنے پر سابق وزیر اعظم شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہو چکے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے دورانیہ میں آبائی حلقے کو نظر انداز کرنے کے ردعمل میں شدید عوامی ردعمل کا سامنا ہے ۔ گزشتہ ایک ماہ سے جاری انتخابی مہم میں متعدد مواقعوں پر سرعام حلقے کے ووٹرز کی طرف سے دھتکارے جانے کے بعد شاہد خاقان عباسی نے رات کے اندھیرے میں حلقے کی عوام کو منانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ا نتخابی مہم کے دوران شاہد خاقان عباسی درجنوں مواقعوں پر اپنی گزشتہ کی ناکامیوں کا برملا نہ صرف اظہار کر چکے بلکہ ووٹرز کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے آئندہ منتخب ہونے کے بعد اپنے رویہ میں بھی تبدیلی کی یقین دہانیاں کراتے نظر آتے ہیں۔ آبائی حلقے میں متعدد مواقعوں پر اسلام آباد کی سیٹ سے متوقع نتائج نہ ملنے کا اظہار کرنے کے بعد شاہد خاقان عباسی نے تمام تر توجہ آبائی حلقے میں مرکوز کر رکھی ہے اور اس حوالے سے انتہائی شدید ذہنی اذیت کے شکار سابق وزیر اعظم نے پہلی بار اپنی اولاد کو بھی انتخابی مہم کا حصہ بنایاہے ۔ واضح رہے کہ شدید عوامی ردعمل کے باعث شاہد خاقان عباسی آبائی حلقے میں لیگی صوبائی امیدوار اور مشیر خاص حافظ عثمان کے بغیر انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ آبائی حلقے میں تبدیلی کی لہر واضح نظر آنے کے بعد شاہد خاقان عباسی نے آخری ہتھیار کے طور پر روٹھے ووٹرز کو منانے کے لئے ترلے منتوں کا سہارا لینا شروع کر رکھا ہے ۔ اس سلسلے میں متعدد کارنر میٹنگ میں وہ گزشتہ دورانیہ کی اپنی کارکردگی پر برملا معافیاں مانگتے دکھائی دیئے ہیں ۔