لاہور; ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف فیملی کے خلاف سزاؤں پر رد عمل دیتے ہوئے سینئر اینکر پرسن اورتجزیہ کار کامران خان کا کہنا تھا کہ آج کا یہ فیصلہ بہت تلخ فیصلہ ہے ،جس سے انہیں نہ قابل تلافی نقصان ہو گا اور یہ فیصلہ صرف نواز شریف اور مریم صفدر کے خلاف
نہیں بلکہ پوری مسلم لیگ (ن )کے خلاف آیا ہے ،احتساب عدالت کی جانب سے ن لیگ کوپیغام دیا گیا ہے کہ ”نو مور نواز شریف”۔کامران خان کا مزید کہنا تھا کہ آج کا یہ سخت فیصلہ جہاں اپوزیشن کو نہال کرے گا وہیں نواز شریف کو بے حال کر دے گا ،عدالتی فیصلے کے نتیجہ میں ان کاسیاسی کیئریر اختتام پذیر ہو گیاہے اور شریف فیملی ہر چیز سے فارغ ہو گئی ہے اور میرے مطابق حالیہ وقت میں کسی کرپشن کیس میں سب سے بڑی سزا ہے۔کامران خان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کا واپس آنا یا نہ آنا اب یہ بہت بڑا سوال ہے، اگرواپس تو آئے تو جیل جائیں گے ورنہ پاسپورٹ سمیت سب ضبط کر لیا جائے گا،اور اگر نواز شریف فیصلے کے خلاف اپیل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے بھی پہلے گرفتاری دینا ضروری ہے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ۔احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال قید کی سزا اور مریم نواز کو 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔فیصلہ سناتے وقت عدالتی کمرہ کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، لیکن مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت
عدالت کے اندر یا باہر کہیں دکھائی نہیں دی۔ جبکہ میڈیا کو بھی کمرہعدالت سے باہر نکال دیا یا تھا۔ایون فیلد ریفرنس کیس کا فیصلہ گیارہ بجے سنایا جانا تھا جس کے بعد اسے ساڑھے بارہ تک سنانے کا اعلان کیا گیا۔ساڑھے بارہ بجے عدالتی عملے نے بتایا کہ فیصلہ ڈھائی بجے تک موخر کر دیا گیا ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلہ ڈھائی بجے نماز جمعہ کے بعد سنایا جائے گا۔ جس کے بعد تیسری مرتبہ کیس کا فیصلہ موخر کر دیا گیا اور 3 بجے کیس کا فیصلہ سنانے کا اعلان کیا گیا۔ لیکن بعد ازاں کیس کے فیصلے میں چوتھی مرتبہ تاخیر کر دی گئی ۔چوتھی مرتبہ تاخیر کے باوجود بھی احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ ساڑھے تین بجے کی بجائے تقریباً ساڑھے چار بجے سنایا گیا جس نے کئی سوالات کو جنم دیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ تھوڑا اور صبر کر لیں، فیصلے کی کاپیاں کروائی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ فیصلے کی 100 کاپیاں بنا رہے ہیں جس میں وقت لگ رہا ہے ، کاپیاں ہونےکے بعد فیصلے کی بائنڈنگ ہو گی جس کے لیے وقت درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیس کے ہر فریق کے لیے کاپیاں بنوا رہا ہوں۔رجسٹرار نے کہا کہ فیصلے کی چار کاپیاں بنوائی گئی ہیں جو نواز شریف،، مریم نواز ، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اور نیب کو دی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق فیصلہ تقریباً دو سو صفحات پر مشتمل ہے۔عدالتی عملے کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ 3 بجے سنایا جائے گا۔ خیال رہے کہ احتساب عدالت میں شریف خاندان کے وکیل نے فیصلہ 7 دن کے لیے موخر کرنے کی درخواست بھی دی۔وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کلثوم نواز کی حالت تشویشناک ہے۔۔نواز شریف کی لندن میں موجودگی ضروری ہے۔ڈاکٹرز کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں بیگم کلثوم نواز کے ساتھ ہونا ضروری ہے۔