اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان آسیان ممالک کے ساتھ سیاسی، معاشی، سلامتی، سیاحت، تعلیم اور ثقافت سمیت ہر شعبے میں تعاون میں اضافے کیلئے پرعزم ہے۔ یہ بات سکریٹری خارجہ سہیل محمود نے آسیان ممالک کے سفارتی مشنز کے سربراہان کے ساتھ وزارت خارجہ میں گول میز کانفرنس کے موقع پر کہی۔ سکریٹری خارجہ سہیل محمود نے (جمعہ) کے روز وزارت خارجہ آمد پر آسیان ممالک کے سفارتی مشنز کے سربراہان کا استقبال کیا۔اس موقع پر سکریٹری خارجہ نے پاکستان کے “وژن ایسٹ ایشیاء” کی پالیسی سے ہم آہنگ ، آسیان شراکت داری کو ہر جہت میں مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے سیاسی ، معاشی ، سلامتی ، سیاحت ، تعلیم اور ثقافتی ڈومینز میں قریبی تعاون کی اہمیت پر خصوصی طور پر زور دیا۔ سکریٹری خارجہ نے پاکستان کی طرف سے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات اور اس کے علاقائی فن تعمیر میں آسیان کی مرکزی حیثیت کو تسلیم کرنے کو ترجیح قرار دیا سکریٹری خارجہ نے آسیان کے ساتھ تعلقات میں اضافے اور آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی روابط کو گہرا کرنے کے عزم کے ساتھ پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو بیان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کے اقتصادی سفارتکاری کے اقدام کا حصہ ہے جس پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ ملاقات کے دوران تجارت ، باہمی سرمایہ کاری ، سلامتی اور دفاعی تعاون ، سیاحت ، تعلیم ، اور ثقافت کے وسیع امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر دو طرفہ اور آسیان وسیع ادارہ جاتی میکانزم کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہوئے علاقائی اقتصادی جامع شراکت داری اور چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسے دور رس منصوبوں کے تحت امکانات کی تلاش کے لئے اتفاق کیا گیا۔ سیکرٹری خارجہ کی زیر صدارت اجلاس میں ملائیشیا ، فلپائن ، انڈونیشیا ، برونائی دارالسلام ، میانمار ، تھائی لینڈ اور ویتنام کے سربراہان مشن نے شرکت کی۔ پاکستان 1993 سے آسیان کا سیکٹرل ڈائیلاگ پارٹنر ہے اور 2004 سے آسیان کے علاقائی فورم کا ممبر بھی ہے۔