ڈبلن: کرکٹ آئر لینڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو ٹروم کا کہنا ہے کہ ڈبلن میں یادگار ٹیسٹ میچ سے دونوں ملکوں کے مابین کرکٹ روابط مزید مضبوط ہوئے، سیکیورٹی مناسب، حالات سازگار ہوں توبڑی مثبت سوچ کے ساتھ ٹورکا فیصلہ کریں گے۔
مارچ 2009میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں حملہ پاکستانی کھیلوں کیلیے ایک سیاہ دن تھا، طویل عرصہ ملکی میدان ویران رہے،دیگر سپورٹس کے تو اکا دکا مقابلے دیکھنے میں آئے لیکن کرکٹ کی بحالی کیلیے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی،مئی 2015میں برف پگھلی جب زمبابوے کی ٹیم 3ون ڈے اور 2ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے لاہور آئی۔
بعد ازاں دوسرا بڑا قدم گزشتہ سال اٹھاتے ہوئے پاکستان سپر لیگ کا فائنل قذافی اسٹیڈیم میں کروایا گیا،اعتماد کی بحالی کے بعد ورلڈ الیون کیخلاف سیریز، سری لنکا کیخلاف واحد ٹی ٹوئنٹی میچ سمیت مقابلوں کا کامیاب انعقاد ہوا۔ رواں سال پی ایس ایل کے ناک آؤٹ میچز لاہور کیساتھ کراچی میں بھی ہوئے،شہر قائد کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ویسٹ انڈیز کی میزبانی کا اعزاز بھی حاصل ہوا، چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی 2020میں کسی مہمان ٹیم کیساتھ مکمل سیریزکا اشارہ بھی دے چکے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے سلسلے میں اب آئرلینڈ سے بھی ٹھنڈی ہوائیں آرہی ہیں،آئرش ٹیم کی تاریخ کا اولین ٹیسٹ میچ منگل کو ہی ڈبلن میں ختم ہوا ہے، پہلی آزمائش میں ہی پاکستان کیلیے مشکلات پیدا کرنے والی میزبان سائیڈ کے کرکٹ حکام کا خیال ہے کہ اس یادگار میچ سے دونوں ملکوں کے مابین کرکٹ روابط مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
ایک انٹرویو میں کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوٹروم نے کہا ہے کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی ڈبلن ٹیسٹ کے دوران آئے تھے، مجھے ابھی معلومات حاصل نہیں ہیں کہ ان کی آئرش ہم منصب سے کیا بات ہوئی، فی الحال یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ اس ضمن میں کوئی پیشرفت بھی ہوئی ہے یا نہیں لیکن ہم کئی برسوں سے پی سی بی کوکہہ رہے ہیں کہ جب بھی آپ سمجھیں کہ سیکیورٹی مناسب، حالات سازگار ہیں، مالی لحاظ سے بھی درست فیصلہ ہے تو دعوت دیدیں، ہم بڑی مثبت سوچ کیساتھ فیصلہ کرینگے۔
ڈیوٹروم نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ پی سی بی پوری تیاری اور حالات کا مکمل جائزہ لینے کے بعد ہی ہمیں بلانے کیلیے درست وقت کا انتخاب کرے گا، میزبان بورڈ اپنے سیکیورٹی انتظامات کا خود اطمینان کرنے کے بعد آئرلینڈ کرکٹ کو آگاہ کرے گا تواس کو سنجیدہ لیتے ہوئے کھلاڑیوںِ، حکومت، انشورنس کمپنی کیساتھ بات کریں گے، اگر تمام مطمئن اور راضی ہوجاتے ہیں تو ٹیم پاکستان بھجوانے میں ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
ڈیوٹروم نے واضح کیا کہ ابھی تک کرکٹ آئرلینڈ کو پی سی بی کی جانب سے کوئی باضابطہ دعوت موصول نہیں ہوئی۔یاد رہے کہ 9مئی کو روزنامہ ’’ایکسریس‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں بھی وارن ڈیوٹروم نے مستقبل میں دورہ پاکستان کے حوالے سے گرین سگنل دیا تھا۔ دوسری جانب مالاہائیڈ کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے آئرلینڈ کے اولین ٹیسٹ کے موقع پر کیے جانے والے گروپ فوٹو کو آئی سی سی نے تاریخی تصویر قرار دیا ہے۔ میچ کے بعد آئرلینڈ کرکٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سب کا بہت بہت شکریہ جنہوں نے مالاہائیڈ میں ہمیں سپورٹ کیا، اس میدان میں 5روز ہمارے ساتھ گزارنے پر پاکستان کے بھی شکرگزار ہیں، واقعی میں یہ ایک شاندار موقع تھا۔