گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پر اسکریپ کےجہاز میں لگی آگ چوتھے روز بجھادی گئی، گرم ہونے کی وجہ سے جہاز کے اندر ریسکیو اور سرچ آپریشن شروع نہ ہوسکا۔واقعے میں 20افراد جاں بحق اور 58زخمی ہوئے۔
حفاظتی طریقہ کار کو اپنائے بغیر جہاز کاٹنےکاعمل شروع کرانے پر جہاز کے خریدار اورٹھیکیدار کو گرفتارکرلیا گیا ۔غفلت کے باعث انسانی جانوں کے ضیاع پر متعلقہ اداروں کے سربراہ بھی زیر حراست ہیں۔
ہزاروں ٹن آئل اور گیس سیلنڈرز کی موجودگی کے باعث لپکتے شعلوں کو بجھانے کےلیے نہ ہیلی کاپٹر سے پھینکا جانےوالا کیمیکل کام آیا نہ ہی پانی ۔
خوفناک حادثے نے جہاں کئی قیمتی جانیں نگل لیں وہیں لوہے کی شیٹس گرنے سے متعدد مزدور زندگی بھر کے لیے معذور ہوگئے ۔
صورتحال کاجائزہ لینےکےلیے وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور ممکنہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی سے آگاہ کیا ۔
متاثرہ جہاز پرکولنگ کا عمل جاری ہے، تاہم 72 گھنٹوں سے لگی آگ کے باعث لوہے کی چادریں اتنی گرم ہیں کہ وہاں فوری داخل ہونا تقریباً ناممکن ہے ۔