ننکانہ صاحب (محمد قمر عباس)پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی اور صفائی کے ناقص انتظامات کے باعث ننکانہ صاحب میں گیسٹرو کی وبا میں اضافہ۔ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال ننکانہ صاحب کی ایمرجنسی وارڈ میں آنے والا ہر دوسرا مریض گیسٹرو کا شکار۔ضلع بھر میں سینکڑوں افراد سرکاری و غیر سرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج۔ ہسپتال میں بید کم پڑ گئے ۔ ایک بیڈ پر دو دو تین تین بچے زیر علاج ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال ننکانہ صاحب سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق گیسٹرو کے روزانہ 125 سے 150 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ دیگر سرکاری ہسپتالوں اور پرائیویٹ ہسپتالوں سے علاج کروانے والے مریضوں کی تعداد بھی سینکڑوں تک پہنچ چکی ہے جس میں آئے روزاضافہ ہو رہا ہے ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال ننکانہ صاحب میں ایمر جنسی وارڈ میں ڈیوٹی سر انجام دینے والے ڈاکٹر فواد احمدنے صحافیوں کو بتایا کہ گرمی کا درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی گیسٹرو جراثیم میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔یہ مرض زیادہ تر پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی ، ناقص کھانے کے استعمال اور صفائی کا مناسب خیال نہ رکھنے کے باعث بڑھ رہاہے ۔انہوں نے کہا کہ ہے کہ پینے کے صاف پانی اور صفائی کے بہتر انتظامات سے ہی گیسٹروسے بچا جا سکتا ہے اورگیسٹرو پرقابو پانے کے لیے عوام میں آگاہی مہم بہت ضروری ہے۔واضع رہے کہ ننکانہ صاحب کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے حکومت پنجاب کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں او رشہر کی واٹر سپلائی سکیم کے 40سالہ پرانے اور بوسیدہ پائپوں سے لوگوں کو سیوریج ملا گندہ ا ور بدبودارپانی فراہم کیا جا رہا ہے جو گیسٹرو میں اضافے کا سبب ہے۔