اسلام آباد (یس اردو نیوز) حکومت کی جانب سے جنرل راحیل شریف کومدت ملازمت میں توسیع کی پیشکش کی جاسکتی ہے۔ اگرجنرل راحیل شریف نے ممکنہ طورپرمدت ملازمت میں توسیع کی پیشکش قبول نہیں کی توپھر عسکری قیادت کی مشاورت سے نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اورچیف آف آرمی اسٹاف کے عہدوں پر تقرریاں کی جائیں گی۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق اس سلسلے میںوزیراعظم نوازشریف نے نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اورچیف آف آرمی اسٹاف کے عہدوں پر تقرریوں کیلئے انتہائی قریبی رفقاءسے مشاورت مکمل کرلی ہے۔وزیراعظم کے رفقاءنے رائے دی ہے کہ موجودہ سرحدی صورت حال، دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ اورسی پیک کی تکمیل کیلئے ضروری ہے کہ جنرل راحیل شریف کی بطورآرمی چیف مدت ملازمت میںتوسیع کردی جائے۔وزیراعظم اس رائے پرآرمی چیف سے مشاورت کریں گے۔حکمراں مسلم لیگ کے اہم ترین ذرائع کاکہناہے کہ وزیراعظم نے نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف کی تقرریوںیا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع پر اہم وزرا یا پارٹی رہنماوں کے بجائے صرف قریبی رفقاسے مشاورت کی ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اورچیف آف آرمی اسٹاف کے عہدوں کیلیے پاک فوج کے4سینئرترین لیفٹیننٹ جنرلوں زبیر محمود حیات، اشفاق ندیم احمد، جاوید اقبال رمدے، قمرجاوید باجوہ کے ناموں پر غور کیا جا سکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے پر زبیر محمود حیات یا اشفاق ندیم کو تعینات کیا جاسکتاہے جبکہ آرمی چیف کے عہدے پر جاوید اقبال رمدے یا قمر جاوید باجوہ کی تقرری کی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت 30نومبرکوختم ہورہی ہے۔