اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف کی پالیسی میں تبدیلی آئی تو بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا،اس میں تسلسل کی سخت ضرورت ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے مشکل وقت میں پاک فوج کی کمان سنبھالی ،دہشتگردوں کے خلاف جنگ فوج نے لڑی اور انہیں پیچھے دھکیلا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پک اینڈ چوز کے بجائے راحیل شریف کےبعد سینئر موسٹ جنرل کو آگے لانا چاہیے ۔
خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے سربراہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر ٹی او آر بنائے ، آل پارٹیزکانفرنس کیں، ہم نے بڑی محنت کےساتھ سب کو یکجا کیا تھا ،فیصلہ یہ ہوا تھاکہ پاناما بل منظور نہیں ہوا تو ساری جماعتیں مل کر تحریک چلائیں گی ،لیکن صبح 10 بجے پتہ چلا کہ عمران خان نے لاک ڈاؤن کرنے کااعلان بھی کردیا ۔
ان کا مزید کہناتھاکہ عمران خان کے ایکشن سے نواز شریف طاقت ور ہورہے ہیں،وہ وزیراعظم کے دشمن نہیں دوست کا کام کررہے ہیں،سیاست میں جلد بازی نہیں چلتی سب کو ساتھ لے کر چلنا پڑتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عمران خان اور چودھری نثار کی دوستی 40سال پرانی ہے ،وزیر داخلہ نے پی ٹی آئی سربراہ کو مس گائیڈ کیا اور وہ باہر نکل آئے۔