ہیوسٹن، ٹیکساس: امریکا کی سابق خاتونِ اوّل باربرا بش 92 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ وہ جارج بش سینئر کی اہلیہ اور جارج بش جونیئر کی والدہ تھیں جو بالترتیب 1989 سے 1993 اور 2000 سے 2008 تک 41ویں اور 43ویں امریکی صدور رہے۔
باربرا بش کا شمار امریکا میں خواندگی کی مہم چلانے والی اہم شخصیات میں بھی کیا جاتا تھا۔ وہ ایک طویل عرصے سے بیمار تھیں مگر انہوں نے اپنا علاج کروانے سے انکار کردیا تھا۔ ان کے شوہر جارج ایچ ڈبلیو بش (جارج بش سینئر) 93 سال کی عمر میں سب سے طویل العمر امریکی صدر بن گئے ہیں۔
جارج بش سینئر نے کہا کہ وہ اپنی اہلیہ کے انتقال پر ’’دل شکستہ‘‘ ہیں جبکہ باربرا بش کے بیٹے اور سابق امریکی صدر، جارج ڈبلیو بش نے اپنی والدہ کی وفات پر جاری کیے گئے ایک پیغام میں کہا: ’’میں، لورا، باربرا اور جینا اداس ہیں… وہ حیرت انگیز خاتون اول تھیں۔ وہ دوسروں سے بہت مختلف تھیں۔ وہ لاکھوں لوگوں کی زندگی میں ہنسی خوشی، محبت اور خواندگی کی وجہ بنیں۔ انہوں نے ہمیں مضبوط بنائے رکھا اور آخری وقت تک ہمیں ہنساتی رہیں۔ میں خوش نصیب ہوں کہ باربرا میری والدہ تھیں، میرا خاندان ان کی کمی ہمیشہ محسوس کرتا رہے گا۔‘‘
باربرا بش نے خاتون اول روایتی کردار سے آگے بڑھ کر عوامی خواندگی بہتر بنانے کےلیے ’’باربرا بش فاؤنڈیشن‘‘ قائم کی جس کا مقصد ایسے بچوں اور ان کے والدین کو پڑھنا لکھنا سکھانے میں مدد دینا تھا جو نامساعد حالات کے شکار ہیں۔ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باربرا بش کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ سابق صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما نے بھی باربرا بش کو ’’خاندان کے لیے چٹان‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے ’’انکساری اور شائستگی کی مثال‘‘ بھی قرار دیا۔ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے کہا کہ باربرا بش اپنے خاندان، دوستوں، ملک اور اپنے مشن کےلیے لڑنے والی خاتون تھیں۔