اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا ہے کہ مجھ پر وزیراعظم بننے کی خواہش کا الزام غلط ہے جب کہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں ہوں ورنہ مواقع تو بہت سے آئے تھے لیکن کبھی کسی کے خلاف سازش نہیں کی۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ مجھ پر وزیراعظم بننے کی خواہش کا الزام غلط ہے، وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں ہوں ورنہ مواقع تو بہت سے آئے تھے جب کہ کبھی کسی کے خلاف سازش نہیں کی کیوں کہ میں نا تو پیچھے سے وار کرتا ہوں اور نہ ہی چور دروازے سے عہدے کی خواہش ہے، عزت عہدوں میں نہیں کردار میں ہوتی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی مجھ سے ایف آئی اے کی انکوائریاں جاری رکھنے کی وجہ سے نالاں ہے، یہ انکوائریاں سپریم کورٹ کےحکم پر ایف آئی اے کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اوراپوزیشن مل کر نیب کاچیرمین لگائیں گےتواحتساب کیسےممکن ہوگا، چیرمین نیب کی تقرری سپریم کورٹ سے ہونی چاہیے کیونکہ احتساب کا عمل اسی وقت شفاف ہوسکتاہے جب نیب کےسربراہ کا تقررعدلیہ کرے اور نیب کو مکمل خود مختاری ملے، ادارے میں کسی کی مداخلت بھی نہیں ہونی چاہیے، پلی بارگیننگ چوروں کو راستہ دینے کے مترادف ہے۔چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ رینجرز کے چھاپے کا پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کی واپسی سے تعلق نہیں ہے کیوں کہ آصف زرداری کے خلاف نہ تو کوئی ایف آئی آر ہے اور نا ہی وہ کسی مقدمے میں مطلوب ہیں اور چھاپوں سے متعلق رینجرز کا بیان آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالت میں آصف زرداری کو ڈیل کی ضرورت نہیں اور نہ ہی وہ کسی مفاہمت سے واپس آئے ہیں جب کہ وزیراعظم سے کراچی آپریشن سے متعلق ملاقات نہیں کی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہا کہ کوئٹہ کمیشن کا جواب سپریم کورٹ میں دوں گا جب کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک بھجوانے کے لیے دباؤ تو دور کی بات، کسی نےسفارش بھی نہیں کی۔