کراچی : دنیائے غزل کے عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار اور شہنشاہ غزل مہدی حسن کو اس دنیا سے رخصت ہوئے تین سال ہوگئے آج اس عظیم گلوکار کی تیسری برسی منائی جا رہی ہے۔
حکومت اور قوم نے اپنے اس لیجنڈ کی خدمات کو نظر کر دیا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تین سال گرزنے کے بعد بھی آج ان کی قبر کی صورت حال انتہائی خراب ہے۔
عالمی شہرت یافتہ گلوکار کے انتقال پر سندھ حکومت اوربلدیہ عظمیٰ کراچی نے اعلان کیا گیا تھا کہ مہدی حسن دنیا بھر میں پاکستان کی شناخت تھے ان کی تدفین کی جگہ پرشاندار یاد گار تعمیر کی جائے گی۔
ان کے کارناموں کے حوالے لوگوں کو آگاہ کیا جائے گا ، مختص کی گئی جگہ پر میوزک اکیڈمی قائم کی جائے گی ۔آج تک نہ تو قبر پکی ہوئی اور نہ ہی اس کی دیکھ بھال پر توجہ دی گئی اور نہ کوئی میوزک اکیڈمی کا وجود نظر آیا ہے۔
افسوس اس بات ہے کہ شہنشاہ غزل کا رتبہ حاصل کرنیوالے مہدی حسن کی اولاد نے بھی اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔حکومت سندھ یا بلدیہ عظمی کے پاس پاکستان کے لیجنڈ گلوکار کی یاد گار تعمیر کرنے کے لیے فنڈ بھی نہیں ہے اور ان کی اس میں کوئی دلچسپی بھی موجود نہیں ہے۔