گلگت (یس ڈیسک) ڈسٹرکٹ جیل گلگت بلتستان سے فرار ہونے والے چار قیدیوں کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سانحہ نانگا پربت میں ملوث دہشت گردوں کو فرار کرانے میں اندر سے مدد شامل تھی اور دہشت گردوں کو پستول بھی جیل کے اندر سے ہی فراہم کیا گیا تھا۔ واقعے کے بعد آئی جی جیل کو معطل کرکے جیل عملے کے دس اہل کاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ جیل سے دہشت گردوں کو فرار کرانے میں اندر سے مدد شامل تھی، دہشت گردوں کی بیرک پر تالے موجود تھے پھیر بھی وہ فرار ہوگئے، ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا کہ دہشت گردوں کو پستول بھی جیل کے اندر سے ہی دی گئی، جس کے بعد وہ جیل کے اندر سے سیڑھیوں کے ذریعے جیل کے اوپر مورچے تک پہنچے اور وہاں سے دیوار پھلانگ کر باہر نکل گئے، باہر گشت پر موجود پولیس موبائل سے مڈ بھیڑ میں ایک دہشت گرد مارا گیا اور ایک زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گلگت جیل کے اندر ایف سی، گلگت بلتستان اسکاوٹس اور پولیس کی نفری تعینات تھی، واقعے کے بعد آئی جی جیل خانہ جات کو معطل کردیا گیا، جبکہ جیل کے عملے کے دس اہل کاروں اور تین سویلینز کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔