کراچی: شہر قائد میں اسکول چوکیدار کی جانب سے ننھی طالبہ کو ہراساں کرنے پر شہری مشتعل ہوگئے اور اسکول پر دھاوا بول دیا جب کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کراچی میں 5 سالہ ننھی عمارہ کے ساتھ ہراسانی کا واقعہ سامنے آیا ہے جس پر بڑی تعداد میں شہریوں نے اسکول پر دھاوا بول دیا۔ مشتعل افراد نے اسکول کے اندر گھس کر خوب توڑ پھوڑ کی اور چوکیدار کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سخت کارروائی کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ چند روز قبل 7 سالہ ننھی زینب کے ساتھ زیادتی و قتل کے واقعے کے بعد کراچی میں بھی 5 سال کی ننھی عمارہ کو اسکول چوکیدار نے ہراساں کیا۔ اس حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئیں۔ پہلے بچی کے اغوا و زیادتی کی خبر سامنے آئی تاہم پولیس نے وضاحت کی کہ بچی کو ہراساں کیا گیا جس پر وہ روتی ہوئی گھر گئی اور والدین سے شکایت کی۔ پھر صبح سویرے بڑی تعداد میں اہل محلہ نے اسکول پر دھاوا بول دیا اور چوکیدار عیدو پر شدید تشدد کیا جبکہ اسکول میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور عملاً اس پر قبضہ کرلیا گیا۔
مشتعل اہل علاقہ نے اسکول کے عملے کو اسٹاف روم میں بند کردیا اور اسکول انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ چوکیدار کی بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی کی کوشش اور مشتعل افراد کی ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری فوراً موقع پر پہنچ گئی جس پر لوگوں نے چوکیدار عیدو کو پکڑ کر رینجرز کے حوالے کردیا۔ پولیس کے مطابق بچی کی حالت خراب ہے اور اسے میڈیکل معائنے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 5 سالہ عمارہ کے ساتھ چوکیدارعیدو نے گزشتہ روز بدتمیزی کی تھی بچی نے گھر جاکر والدین سے شکایت کی جس پر بچی کے والدین نے آج صبح آکر اسکول میں چوکیدار کو مارنا شروع کردیا تاہم بچی کے والدین نے کل کے واقعے کی اطلاع پولیس کو نہیں دی تھی۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ بچی کی حالت خراب ہے اور اسے میڈیکل کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس اور رینجرز نے چوکیدار کو تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا ہے جہاں چوکیدار سے تفتیش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب اہل علاقہ نے چوکیدار کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری بچیاں بھی یہاں تعلیم حاصل کرنے آتی ہیں کل کو ہماری بچیوں کے ساتھ بھی یہی سب ہوسکتا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے اسکول کے باہر پولیس و رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی جاچکی ہے۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسا واقعہ پہلے کبھی اسکول میں نہیں ہوا یہ پہلا واقعہ ہے جو ہوا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی مکمل چھان بین کی جائے گی اور واقعے میں ملوث ملزم کو سخت سزا دی جائے گی۔