جدہ(نیوز ڈیسک)سعودی ماہرین اقتصادیات نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ سعودائزیشن اور غیر ملکی کارکنان کی جگہ سعودیوں کی تقرری سے نئی اسامیاں پیدا ہونگی جبکہ غیر ملکی ملازمین کی درآمد اور انکی تقرری کی لاگت بڑھانے سے سعودی عرب میں بے روزگاری کا خاتمہ ہوجائیگا۔ایک ماہر اقتصادیات فیصل الحربی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کاشائد ہی کوئی ایک گھرانہ ایسا ہوگا جس میں کوئی بے روزگار نہ ہو۔
محکمہ شماریارت نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 8.12 فیصد سعودی بے روزگار ہیں۔12لاکھ روزگار کی تلاش میں ہیں۔ ارکان شوریٰ نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے بے روزگاری کا دائرہ محدود کرنے کیلئے متعدد موثر اقدامات کئے ہیں۔ 2018ءامیدوں کی تکمیل کا سال ثابت ہوسکتا ہے۔ غیر ملکی کارکنان پر آنے والی لاگت بڑھنے اور ریاست میں بیرونی سرمایہ کاری کے اضافے پر سعودیوں کیلئے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہونگے۔