اسلام آباد(ویب ڈیسک )احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں فریال تالپور کا مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور ملزمہ کو 22 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جعلی اکاﺅنٹس کیس میں گرفتار فریال تالپور کو احتساب عدالت میں پیش کردیا، فریال تالپور کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی عدالت میں پیش کیا گیا، نیب پراسیکیوٹر نے مزید ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فریال تالپور صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں رہیں، فریال تالپور سے ابھی تک تفتیش نہیں کی جا سکی، جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ کیا ابھی سندھ اسمبلی کا اجلاس چل رہا ہے؟ ،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جی سندھ اسمبلی کا اجلاس ابھی چل رہا ہے،اس دوران آصف زرداری نے کہا میرا 90 روز کا ریمانڈ لے لیں، فریال تالپور کو استثنا دے دیا جائے، جج ارشد ملک نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں ،اس پر سابق صدر نے کہا کہ جناب جیسا آپ بہتر سمجھیں، عدالت نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی اور ملزمہ کو 22 جولائی کو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ قومی احتساب بیورو(نیب)نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کو احتساب عدالت میں پیش کردیا،اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں،احتساب عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کواحتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رو برو پیش کردیا،احتساب عدالت آمد پر صحافیوں نے سابق صدر سے سوالات کئے،صحافی کے سوال ”آپ کو اس عدالت سے انصاف کی امید ہے “پر آصف زرداری نے صحافی کا موبائل چھین لیا جو کچھ دیر بعد واپس کردیا گیا۔جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ کیا ابھی سندھ اسمبلی کا اجلاس چل رہا ہے؟ ،نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جی سندھ اسمبلی کا اجلاس ابھی چل رہا ہے.