اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے بعد اسلام آباد انتظامیہ سے بھی سرکاری رہائش گاہوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔وزیر اعظم کے احکامات پر کیبنٹ ڈویژن سیکرٹریٹ نے کے پی کے اور پنجاب حکومتوںجبکہ اسلام آباد انتظامیہ سے بھی سرکاری رہائش گاہوں ‘ ریسٹ ہائوسز ‘ گیسٹ ہائوسزاور ڈاک بنگلوں کی تفصیلات ‘ ان ہائوسزمیں ہونے والے اخراجات جبکہ ان رہائش گاہوں میں تعینات ملازمین اور ان کی تنخواہوں سمیت دیگر فنڈزکی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں ۔وزیر عظم ہاو،ْس نے چیف کمشنر اسلام آباد ،چیئرمین سی ڈی اے اور وزارت ہاو،ْسنگ سے بھی اسلام آباد میں سرکاری مکانوں کی تعداد ان کے فنڈز اور ابتک ہونے والے اخراجات کی سالانہ رپورٹ اور ان سرکاری رہائش گاہوں میں رہنے والے افسران کی بھی مکمل تفصیلات کے ساتھ رپورٹ بنا کر بھیجی جائیں۔وزیر اعظم ہاو،ْس کے مطابق متعلقہ اداروں سے تفصیلات آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان سرکاری رہائش گاہوں کے متعلق فیصلہ کریں گے ۔۔۔ایک اور خبر کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نےپارلیمنٹ ہائوس میں چیمبرکے لئے سپیکر سے رجو ع کیاہے،پیپلز پارٹی اپوزیشن کی دوسری بڑی پارٹی ہے جس کے قومی اسمبلی میں 54 اور سینٹ میں 20 ارکان ہیں۔ اسپیکر سے درخواست کی گئی کہ پارلیمانی سرگرمیوں کے سلسلے میں پی پی پی کوالگ چیمبر الاٹ کیا جائے۔شہباز شریف کے اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد پارلیمنٹ ہائوس میں سید خورشید شاہ نےچیمبر خالی کردیاتھا جس کے بعد پی پی پی سینٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمن کا چیمبر استعمال کررہی تھی۔پیپلزپارٹی کےپارلیمانی لیڈربلاول بھٹو بھی اسی چیمبر میں اجلاس منعقد کرتے رہے لیکن سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کاعہدہ مسلم لیگ (ن) کو ملنے کے بعد شیری رحمن کا چیمبر بھی راجہ ظفر الحق کو الاٹ ہوگیا ہے۔ سپیکر سےکہاگیاہے کہ ستمبر کے آخری ہفتے سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس سے قبل پیپلزپارٹی کو الگ چیمبر الاٹ کر دیاجائے۔