لاہور: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہمیں صرف عوام کے پیسے سے غرض ہے جو واپس کرنا ہوگا، خودکشی کی دھمکی اپنے خاندان کو دیں،عدالت اپنافیصلہ نہیں بدلے گی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے 56 کمپنیز کیس کی سماعت کی ،دوران سماعت چیف جسٹس نے اربن پلاننگ اینڈ منیجنگ کمپنی کے سربراہ ڈاکٹر ناصر کو روسٹرم پر بلالیا، ڈاکٹر ناصر نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میں خودکشی کرلوں گا، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ خودکشی کی دھمکی اپنے خاندان کو دیں، آپ کی اس دھمکی سے عدالت اپنا فیصلہ نہیں بدلے گی،سربراہ اربن پلاننگ یونٹ نے کہا کہ زندگی کے 18 سال ضائع ہوگئے کوئی جائیداد نہیں، چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں صرف عوام کے پیسے سے غرض ہے جو واپس کرنا ہو گا، نیب سے بھی کہوں گا کہ ان لوگوں کی جائیداد چیک کرائیں، اگر پیسے نہیں آئیں گے تو جیل جانا ہوگا۔