کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ دریاؤں کے پانی سے پنجاب اپنا حصہ تاریخی بہاؤ سے لیتا ہے جب کہ سندھ کو 55 فیصد کم پانی دیا جارہا ہے۔
کراچی میں آئندہ مالی سال کے پیش کردہ صوبائی بجٹ سے متعلق پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ سندھ اسمبلی کی مدت 28 مئی کو مکمل ہوجائےگی، نگراں حکومت دو ماہ کے لئے ہوگی، نگراں حکومت 2 ماہ میں عام انتخابات کروائے گی۔ ہم نہیں سمجھتے تھے کہ دو ماہ میں نگراں حکومت بجٹ لا سکتی تھی، بجٹ پیش کرنا ہماری آئینی ذمہ داری تھی جو ہم نے نبھائی۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد ہم نے تین ماہ کے اخراجات کی منظوری کا فیصلہ کیا، نئی اسکیمیں نہ لانے کا فیصلہ بھی قیادت کی مشاورت سے کیا۔ بجٹ کی تصدیق 30 ستمبرتک کی ہے، نئی حکومت کو باقی نو ماہ کے اخراجات کا اختیار ہوگا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے کراچی کی تعمیر نو کے لیے بات کی لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا، ہم نے فیصلہ کیا کہ 10 ارب روپے سے کراچی میں اہم سڑکیں، فلائی اوور اور انڈر پاسز بنائیں گے، جہانگیر پارک سمیت کراچی کی بیشتر سڑکیں، فلائی اوور اور انڈرپاسز مکمل ہوگئے ہیں، ٹیپوسلطان روڈ پر زیر تعمیر پل اگلے سال مکمل ہو جائے گا۔ کراچی کا ہر بچہ اسپتال سے تقریباً 30 منٹ کے فاصلہ پر ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ارسا میں 5 ممبران ہیں، دریاؤں کے پانی سے پنجاب اپنا حصہ تاریخی بہاؤ سے لیتا ہے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کو آبی قلت شیئر نہ کرنے کی یقین دہانی کرواکے ووٹ لیاجا تا ہے، اور بے چارہ سندھ چیختا رہتا ہے، وفاق سے سندھ کو 55 فیصد کم پانی دیا جارہا ہے جب کہ ارسا میں سندھ کا نمائندہ بھی نہیں لیا جارہا جو زیادتی ہے۔