قندیل بلوچ نے حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ سوشل میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے۔
لاہور: (یس اُردو) سوشل میڈیا سٹار قندیل بلوچ نے حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ کہتی ہیں کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ انھیں اگر کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہو گی۔ لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قندیل بلوچ آبدیدہ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ میری جان پر بنی ہوئی ہے اور آپ کو لگتا ہے کہ یہ بھی پبلسٹی سٹنٹ ہے۔ اگر میری جان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار وزارت داخلہ ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میری جان کو خطرہ ہے تاہم دھمکیاں دینے والے کا نہیں پتہ کہ وہ کون ہے۔ دھمکیاں کبھی فون کے ذریعے یا ای میلز کے ذریعے مل رہی ہیں۔ قندیل بلوچ کا کہنا تھا کہ ان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے۔ اگر میرا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ غلط استعمال ہوا تو اس کی میں ذمہ دار نہیں ہوں گی۔
قندیل بلوچ نے میڈیا نمائندوں کے سامنے کہا کہ میں علمائے کرام کی عزت کرتی ہوں۔ انھوں نے ہی اسلام کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ سارے مفتی یا علماء برے نہیں ہوتے۔ مفتی عبدالقوی خدا کی پکڑ میں آئے، میں صرف ایک ذریعہ تھی۔ مفتی عبدالقوی کو جان بوجھ کر بدنام نہیں کیا۔ جو کچھ کیا خدا کی طرف سے ہوا۔ جب سے مفتی عبدالقوی کا معاملہ سامنے آیا ہے سیکورٹی تھریٹس ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا سٹار نے کہا کہ قندیل بلوچ جو کرتی ہے سب کے سامنے کرتی ہے۔ میں جو کچھ کر رہی ہوں، بہت اچھا کر رہی ہوں۔ میرا سوال ہے کہ قندیل بلوچ کو ہی کیوں اچھالا جا رہا ہے