اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک بجلی کے صارفین کے لئے بجٹ میں 206 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے، رواں موسم سرما میں نومبر سے فروری تک
کے مہینوں میں بجلی کے بلوں میں اضافی یونٹس کے استعمال پر 11.97 روپے فی یونٹ رعایتی پیکج دیا جائے گا جس سے گھریلو، کاروباری اور صنعتی صارفین مستفید ہوں گے، 300 یونٹ سے کم کے زرعی صارفین کو خصوصی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی سیکرٹری توانائی عرفان علی کے ہمراہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ موسم سرما کی آمد کے پیش نظر زرعی ٹیوب ویلز، کاروباری اور گھریلو صارفین کے علاوہ صنعتی صارفین کے لئے بھی رعایتی بجلی نرخوں کا اعلان کیا گیا ہے جس کے مطابق اضافی بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 11.97 روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اضافی بجلی کے صارفین کی تعداد کل صارفین کی تعداد کا 31.19 فیصد بنتے ہیں جبکہ 22 فیصد صنعتی صارفین بھی اس سہولت سے مسفید ہوں گے جس سے صنعتی پہیہ چلے گا، پیداوار بڑھے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ صنعتی صارفین کو بین الاقوامی سطح پر مقابلے کے لئے اپنی پیداوار کی فروخت میں مدد کے لئے فراہم کی ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ قابل تجدید توانائی بورڈ کا اجلاس گزشتہ دنوں میں ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں اور 2025ء تک متبادل توانائی ذرائع کے ذریعے 8 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ساڑھے چھ روپے فی یونٹ کے حساب سے سستی بجلی
سسٹم میں شامل ہو گی اور سابقہ حکومتوں کی بارودی سرنگوں کا خاتمہ ہو گا جو ورثے میں ہمارے لئے چھوڑ کر گئے جو کہ تیل کے ذریعے مہنگی بجلی پیدا کرنے کی صورت میں تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں اس ضمن میں فیصلہ کر لیا گیا ہے تاہم اس کا اعلان وزارت خزانہ کے ترجمان کی جانب سے الگ سے کیا جائے گا۔ وفاقی سیکرٹری توانائی عرفان علی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 300 یونٹ پر نارمل ریٹ ہو گا اور اس سے سلیب بڑھے گی تو 11.97 فی یونٹ کا ریٹ لاگو ہو گا جو کہ موسم سرما میں بجلی کا مصرف بڑھنے کے اعتبار سے ایک رعایتی نرخ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے صارفین کو سہولت کے ساتھ ساتھ ہماری وصولیاں بھی بڑھیں گی، گردشی قرضے کم ہوں گے اور ہر نوعیت کے صارفین کو فائدہ ہو گا۔ وفاقی سیکرٹری نے کہا کہ اس اقدام سے توانائی کے شعبے کے ساتھ ساتھ معیشت بھی پروان چڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ نومبر سے فروری تک بجلی کا استعمال بڑھ جاتا ہے اور اضافی بجلی کے استعمال پر متعارف کردہ رعایتی پیکج صارفین کے لئے ریلیف کا کام دے گا۔اضافی یونٹ پر فلیٹ ریٹ 24 گھنٹے کے لئے لاگو ہو گا اور صنعتی یونٹ اس سہولت سے استفادہ کرتے ہوئے چار شفٹوں میں کام کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2025ء تک سستی بجلی کا انقلاب لا رہے ہیں اور قابل تجدید توانائی کے وسائل پر انحصار بڑھنے سے اسے عملی شکل ملے گی جس کے لئے وزارت نے 8 ہزار میگاواٹ متبادل توانائی کے وسائل سے بجلی حاصل کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔