اسلام آباد: (زین کاظمی) تفصیلات کے مطابق عالمی سطح کے صحافی راہنما پرویز شوکت کی کوششوں سے آج طے شدہ فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور راولپنڈی یونین آف جرنلسٹس اورمیڈیا ورکرز آرگنگائزیشن کا مشترکہ احتجاج سہ پہر 03:00 بجے بول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کے سامنے شروع ہوا۔ جو کہ بغیر کسی وقفہ کے جاری رہا۔
جب بول نیٹ ورک کے بیوروچیف سمیع ابراہیم اور سینئر تجزیہ نگار رانا طاہر بول ہیڈکوارٹر پہنچے تو پرویز شوکت اور شکیل قرار کی قیادت میں بول ورکرز اور دوسرے صحافی راہنمائوں نے انھیں سیڑھیاں چڑھنے سے روک دی اور ان کے گاڑی کو بھی قبضے میں لے لیا۔
دوران احتجاج سمیع ابراہیم صحافی راہنمائوں کو ٹالتے رہے مگر ورکرز نے دل کھول کر ان کے تنخواہوں کی عدم ادائیگی میں کردار اور
عدالت میں ان کی طرف سے بول ٹی وی کے مالکان کی ایما پر دیے گئے جھوٹے بیان حلفی پر ان سے پرسش کی ۔
اس موقع پر جب سینئر تجزیہ نگار اور بیوروچیف سمیع ابراہیم اور رانا طاہر کے تمام تاخیری حربے کام نہ آئے تو بالآخر انھوں نے بول ٹی وی کے فنانس ڈائریکٹر اور سی ای او شعیب شیخ سے فون پر بات کی اور انھیں ورکرز کے احتجاج اور مطالبات سے آگاہ کیا۔
اس دوران یہ طے کیا گیا کہ بیورو چیف بول ٹی وی سمیع ابراہیم صحافی راہنمائوں پرویز شوکت اور شکیل قرارکوتنخواہوں کے برابر ضمانتی چیک حوالے کریں گے اور 20مئی تک بول ورکرز کی تنخواہیں ادا کردی جائینگی۔
طویل مذاکرات اور احتجاج کے بعد بالاآخر عالمی جرنلسٹس تنظیم کے رکن پرویز شوکت اورنیشنل پریس کلب کے صدر شکیل قرار کی قیادت نے بیورو چیف بول نیوز سمیع ابراہیم سے تمام بول والا ورکرز کے تنخوائوں کا ضمانتی چیک وصول کر لیا اور احتجاج ختم کردیا گیا۔