کراچی(ویب ڈیسک) محکمہ خزا نہ سندھ کی جا نب سے جا ر ی ہو نے والے اعلا میہ کے مطا بق حکومت سندھ کے تما م سول ملا زمین بشمول کنٹیجینٹ پییڈ اسٹا ف اور کنٹریکٹ ملا زمین کی بنیا دی تنخوا ہ پر 15فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس 2019کی منظو ر ی دے دی گئی ہے ۔ جو یکم جو لا ئی 2019سے نا فذ العمل ہے ۔ اس ضمن میں معا ہدہ تقرری پر قوا عد و ضوا بط لا گو ہو ں گے ۔واضح رہے وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال2020-19 کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کے تین ایڈہاک الاؤنس تنخواہ میں ضم کر کے تنخواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فیصد اضافے سمیت دیگر تجاویز مشیر خزانہ کو بھجوا دی۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق خزانہ ڈویژن کے ریگولیشن ونگ کو ہدایت کی گئی تھی کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے حوالے سے 3 مختلف آپشنز پر مشتمل تجاویز تیار کرکے سمری وزارت خزانہ کو بھجوائی جائے اور ہر آپشن کے ساتھ اس کے قومی خزانے پر مرتب ہونیوالے مالی اثرات کے بارے میں بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی ہدایت پر ریگولیشن ونگ نے ایک تجویز یہ پیش کی ہے کہ سرکاری ملازمین کو ملنے والے تین ایڈہاک ریلیف تنخواہ میں شامل کرکے تنخواہوں میں 10 فیصد تک اضافہ کردیا جائے جبکہ پنشن میں 15 فیصد اضافہ کردیا جائے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں موجودہ بنیادی تنخواہ میں 15 فیصد اضافہ کردیا جائے ، جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے ایک تجویز یہ بھی زیر غور ہے کہ گریڈ ایک سے 16تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اور 17 سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا جائےگا کہ نہیں البتہ بعد میں اس چیز پر حکومت نے کا کیا اور تنخواہوں کو بڑھا دیا۔