حیوانات سے حاصل ہونے والی اشیا کم سے کم استعمال میں رکھیں۔
چربی لگا گوشت کم سے کم کھائیں۔
دخانی عمل سے پکائی ہوئی غذا کا استعمال بالکل نہ کریں۔
لحمیات کا زیادہ استعمال صحت کے لئے مضر ہے۔
روزانہ ایک پیالہ دہی کا استعمال بہت مفید ہے۔
پھل اور ترکاریاں ہمیشہ تازہ استعمال کریں۔ کھانے سے پہلے انہیں اچھی طرح صاف کرلیں۔
المونیم سے بنے ہوئے برتنوں میں کھانا ہرگز نہ پکائیں۔
غذا میں لہسن اور پیاز کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔
زیادہ ٹھنڈے مشروبات نہ پئیں۔
کھانے کے دوران مختلف نوعیت کی غذاؤں کو ملا کر نہ کھائیں۔ پہلے ایک قسم کا کھانا کھائیں اور پھر دوسری قسم کا۔
مرچوں اور رائی کے زیادہ استعمال سے پرہیز کریں۔
ایک دن میں ایک ناشتہ اور بعد نماز مغرب ایک کھانا صحت کے لئے بہترین اصول ہے۔
حیاتین بی 17 کی حامل غذاؤں کو کھانے میں ضرور شریک کریں۔
اگر آپ کے معالج نے کوئی حیاتین تجویز کی ہو تو اسے غذا میں شامل کرنا نہ بھولیں۔
چائے اور کافی دونوں کا استعمال مضر صحت ہے لیکن اگر مجبوری ہو تو کافی پر چائے کو ترجیح دیں۔
تمباکو کا کسی بھی شکل میں استعمال نہ کریں۔ سگریٹ پیتے ہوئے لوگوں سے دور رہنے کی کوشش کریں۔ کیونکہ اس کا دھواں آپ کے لئے بھی اتنا ہی نقصان دہ ہوگا جتنا کہ سگریٹ پینے والے کے لئے۔
مصنوعی طریقہ سے تیار کردہ خوشبویات، کریمیں اور پالش وغیرہ جسم پر لگانے سے پرہیز کریں۔
ایسی کیمیائی اشیاء کو اپنے قریب نہ رکھیں جو پینٹ یا پالش کو پتلا کرنے یا مختلف قسم کے دھبوں کو صاف کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہوں۔
اگر ممکن ہو تو ابلا ہوا پانی استعمال کریں۔
روزانہ چہل قدمی کریں اور جب بھی ممکن ہو ورزش کریں۔
ان غذاؤں کے استعمال سے اجتناب کریں جن کی تیاری میں مصنوعی رنگ استعمال کئے گئے ہوں۔
وزن کم کریں۔ موٹاپا امراض دل اور سرطان کا معاون ہوسکتا ہے۔
سالانہ طبی معائنہ ضرور کروائیں۔
اپنے آپ کو خوش رکھنے کی کوشش کریں۔ اپنی سوچ کو مثبت بنائیں۔
مختلف قسم کے ذہنی دباؤ یا تناؤ کی کیفیات سے آزاد رہنے کی کوشش کریں۔
مختلف قسم کی ترکاریوں کے تازہ تازہ نکالے ہوئے جوس زیادہ مقدار میں پیئے جائیں۔ مثلاً گاجر اور چقندر وغیرہ۔