کراچی: دماغ چٹ کرنے والا جرثومہ نگلیریا نے 16سالہ طالبہ کی جان لے لی۔
نارتھ ناظم آباد کی رہائشی کو تیز بخارکی حالت میں گزشتہ روزآغا خان اسپتال لایاگیاتھا جہاں طبی ٹیسٹوں میں نگلیریاکی تصدیق کی گئی اور طالبہ اتوارکوانتقال کرگئی جس کی تصدیق پیرکومحکمہ صحت کی انسداد نگلیریاکمیٹی کے فوکل پرسن ڈاکٹر ظفر مہدی نے کی۔
ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا کہ گزشتہ2 ماہ کے دوران یہ دوسری ہلاکت ہے،نگلیریا کا مرض شدیدگرمی کے موسم میں جنم لیتا ہے، یہ مرض پانی کے ٹینکوں میں درجہ حرارت 36ڈگری سینٹی گریڈ پر اپنی نشوونما شروع کردیتا ہے جوناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوکردماغ کوچاٹ لیتا ہے جس کی وجہ سے متاثرہ افرادکو تیز بخار لاحق ہوتا ہے اور مریض کومہ میں چلا جاتا ہے۔
دریں اثنا انسداد نگلیریا کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا کہ نارتھ کراچی،نارتھ ناظم آباد سمیت ضلع وسطی کے بیشتر علاقوں میں پانی میں کلورین کی چیکنگ کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ ان علاقوں میں فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اس سے قبل گلشن اقبال اور دیگر ملحقہ علاقوں میں بھی فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں تھی ، انھوں نے عوام سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں پانی کے ٹینکوں میں گندھک کے ساتھ ایک چمچہ بلیچ پاؤڈریا کلورین کی ٹیبلیٹ کا استعمال کریں اور وضو ابلے ہوئے پانی سے کریں یا ناک میں ڈالنے کے لیے ابالا ہوا پانی استعمال کریں کیونکہ ضلع وسطی کے بیشتر علاقوں کے پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں۔