لندن (ویب ڈیسک) یورپی یونین نے متحدہ عرب امارات(یو اے ای) اور سوئٹزرلینڈ کو اپنے اتحاد کی ٹیکس ہیونز کی فہرست سے خارج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق یورپی یونین کے وزرا خزانہ اگلے ہفتے دونوں ممالک کو ٹیکس امور کو چھپانے کے لیے حاصل سہولت سے خارج کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کو 10 اکتوبر کو بلیک لسٹ سے خارج کرنا کا امکان ہے جس میں ٹیکس امور پر یورپی یونین سے تعاون میں ناکامی بھی شامل ہے۔یورپی یونین مارشل آئس لینڈ کے پیسفک کو بھی اس فہرست سے خارج کردیا جائے گا۔سوئٹزرلینڈ کو یورپی یونین کی گرے لسٹ سے خارج کردیا جائے گا جس میں وہ ممالک شامل ہیں جنہوں نے یورپی یونین کے معیار کے مطابق اپنے ٹیکس قوانین تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کر لیاہے۔یورپی یونین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ اس حوالے سے اپنے وعدوں پر عمل کرچکا ہے۔خیال رہے کہ ٹیکس ہیونز میں بڑی کمپنیوں اور امیر افراد اپنی جائیداد کو رکھتے ہیں جس کے نتیجے میں انہیں ٹیکس سے چھوٹ مل جاتی ہے جبکہ اس عمل کو ان ممالک کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے جہاں سے یہ دولت کمائی جاتی ہےاپریل 2016 میں پاناما لیکس کے نام سے سامنے آنے والی رپورٹس سے دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا تھا جس میں ان تمام بااثر افراد اور کمپنیوں کا نام آیا تھا جنہوں نے ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ، اثاثہ جات اور خفیہ دولت چھپانے کے لیے آف شور کمپنیوں کا سہارا لیا تھا۔یورپی یونین نے یونین سے باہر فعال ٹیکس ہیونز کی بلیک لسٹ جاری کی تھی جس کا مقصد اس فہرست میں شامل ممالک پر پابندیاں عائد کرنا تھا اور 2017 میں باقاعدہ طور پر فہرست جاری کردی گئی تھی۔بلیک لسٹ میں شامل ممالک پر یورپی یونین کی جانب سے پابندیاں عائد کی جاتی ہیں جس سے ان کی ساکھ کو عالمی سطح پر نقصان پہنچتا ہے۔گرے لسٹ میں شامل ممالک کی یورپی یونین کی جانب سے نگرانی کی جاتی اور انہیں وعدوں کے مطابق اصلاحات کے لیے دباؤ بڑھایا جاتا اور ناکامی کی صورت میں بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔