اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگراں وزیراعظم کے ایک نام پر اتفاق ہوگیا ہے، جس کا اعلان 15 مئی کو اپوزیشن لیڈر کرینگے۔
تفصیلات کے مطابق ایک تقریب کے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے لیے نام پر میں اور وزیراعظم متفق ہوگئے ہیں، نگران وزیراعظم ایک اچھا منتظم اور سب کے لیے قابل قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نام متفقہ ہے میرے دل میں محفوظ ہے میں بہت اچھا رازداں ہوں میڈیا جتنا بھی کہے وقت سے پہلے نام نہیں بتاؤں گا، خورشید شاہ نے کہا کہ پہلے نام سامنے آجاتے تو میڈیا اس کا تیاپانچہ کردیتا ہے۔
واضح رہے کہ چار مئی کو نگران وزیراعظم کے لئے دو ناموں پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اتفاق کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان پندرہ سے اٹھائیس مئی کے دوران ایک ملاقات ہوگی، جس میں متوقع نگران وزیراعظم کے نام کے اعلان کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائےگا۔ اس سے قبل سولہ فروری کو پاکستان تحریک انصاف نے نگران وزیراعظم کیلئے تین نام فائنل کئے تھے، جن میں عبدالرزاق داؤد، تصدق حسین جیلانی اورعشرت حسین کے نام شامل تھے۔
ڈاکٹر عشرت حسین الہٰ آباد میں پیدا ہوئے تاہم قیامِ پاکستان کے بعد کراچی منتقل ہو گئے تھے۔1964ء میں انہوں نے سول سروس میں شمولیت اختیار کی۔ڈاکٹر عشرت حسین کانام 2013ء میں بھی نگراں وزیراعظم کے طور پر پیش کیا گیا تھا لیکن اُس وقت ان کا نام تحریکِ انصاف نے نہیں بلکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پیش کیا تھا۔ڈاکٹر عشرت حسین ممتاز بینکار اور ماہرِ اقتصادیات ہیں، وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کے ڈین رہ چکے ہیں، قبل ازیں وہ عالمی بینک کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔انہیں حکومتِ پاکستان کی طرف قومی اعزاز نشانِ امتیاز سے نوازا جا چکا ہے۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹرعشرت حسین اس وقت انٹرنیشنل مانیٹری اینڈفنانشل کمیٹی(آئی ایم ایف سی)کے چیئرمین کے عہدے پر فائز ہیں نے ان کی نامزدگی کی منظوری دیدی۔
بعد ازاں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کو نگران وزیراعظم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری پر تمام سیاسی جماعتوں کو اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے۔ میاں رضا ربانی نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم پالیسی اور مالی امور کے بارے کوئی فیصلے نہیں کر سکتا۔ سینیٹ کو اس امر کو یقینی بنانا چاہیے کہ نگران وزیراعظم اپنے آئینی کردار تک محدود رہے۔