اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خا کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ، اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کروانے کا فیصلہ، انتخابات فروری تک کرائئے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاسمیں فیصلہ کیا گیا کہ جلد از جلد پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کی کور کمیٹی میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیے جائیں، فضل الرحمان سے مذاکرات کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے سربراہ پرویز خٹک ہونگے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی اپوزیشن کی جانب سے پیشش کیے جانے والے مطالبات پر مذاکرات کرے گی اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمان سے بھی مذاکرات کیے جائیں گے۔ دوسری جانب سینئر صحافی ہارون الرشید نے دعویٰ کیا ہے کہ چودھریوں سے پہلے تو کہا گیا کہ وہ اپنی پارٹی پی ٹی آئی میں ضم کریں لیکن انہوں نے انکار کردیا ہے اورکہا کہ کل کو پی ٹی آئی والے ہمیں لات ماردیں تو کدھر جائیں گے ۔ یہ فضل الرحمان کو کچھ دیں گے تو معاملات سیٹل ہونگے ۔ ن لیگ ابھی تک تقسیم ہے جبکہ پی پی کو اعتراض ہے کہ لاڑکانہ کے ضمنی الیکشن میں جے یو آئی پی ٹی آئی کی اتحادی ہے اس کوکلیئر کیا جائے ۔ شہبازشریف بھی مارچ میں شرکت کرسکتے ہیں یہ ناممکن نہیں ۔ ہارون الرشید نے کہا کہ استعمار کا ایجنڈاہے کہ کسی اسلامی ملک میں سیاسی استحکام نہ رہنے دیاجائے یہ نہیں ہوسکتا کہ فضل الرحمان کے بیرون ملک رابطے نہ ہوں، وہ تو اقتدار کیلئے امریکی سفیرکے پاس بھی گئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ 445 محکموں میں ریشنلائزیشن کی جارہی ہے انہیں ختم نہیں کیاجارہاہے ۔صورتحال یہ ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں ایک جنگ چھڑی ہوئی ہے ، فردوس عاشق اعوان چاہتی ہیں کہ شہباز گل کو لایا جائے جبکہ افتخاردرانی چاہتے ہیں کہ بابراعوان کو وزیراطلاعات بنایاجائے ۔ کیا حکومتیں اس طرح چلتی ہیں جیسے یہ چلا رہے ہیں۔فردوس عاشق اعوان اورفوادچودھری جیسے لوگ تبدیلی نہیں لا سکتے ہیں ان کا کام کنفیوژن پھیلاناہے ۔مغرب کی خفیہ ایجنسیاں کام کررہی ہیں اعلانات کچھ اورہیں مغرب تو پہلے سے چاہتا ہے کہ ترکی کو کمزورکیاجائے انہوں نے خلافت عثمانیہ کو بانٹ دیا اورمسلمانوں کو کمزورکیا۔تجزیہ کار اویس توحیدنے کہاہے کہ فضل الرحمان کی ڈنڈا بردار فورس کا امیچ اچھانہیں جارہاہے انہوں نے ابھی تک اپنا پلان نہیں بتایا ہے اسی وجہ سے پی پی اورن لیگ شش و پنج میں ہیں۔گورننس ایکسپرٹ ہارون خواجہ نے کہا کہ ہماری آزادی کو 70سال ہوگئے ہیں لیکن آج بھی ہماری سول سروس پرانے طریقے پرچل رہے ہیں جوانتہائی افسوس ناک ہے ۔