اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکمران طاقت کے نشے میں اداروں پر حملے کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ ایک خاندان عدلیہ کوتباہ کرنا چاہتا ہے، پنجاب کے وزیراعلیٰ نے سپریم کورٹ کے خلاف بیان دیا ہے، ان کے بیان پرہرذی شعور کانپ گیا ہوگا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایک خاندان کے خلاف بندوق تان لی ہے۔ کیا سپریم کورٹ کے 17 ججوں کے ہاتھوں میں بندوقیں ہیں، شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے ہاتھ میں بندوق دے دی ہے، یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ بندوق جس کے پاس ہوگی اس کے پاس انصاف ہوگا۔ اسی وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ بےنظیر بھٹو کو سزا دو ۔ آپ طاقت کے نشے میں اندھے ہوگئے ہیں۔ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو متنازع بنایا گیا ہے، کیا یہ سیاست ہوگی کہ سپریم کورٹ ان کی مرضی کا طریقہ اختیار کرے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ابھی تو ان کے خلاف فیصلہ بھی نہیں آیا تو یہ ایسے بیانات دیتے ہیں، ہمارے ساتھ کیا کچھ نہیں ہوا لیکن ہم نے کبھی پاکستان کے خلاف بات نہیں کی، بھٹو کو پھانسی پر بھی ہم نے نہیں کہا کہ بندوقیں تان لی گئیں، ہمارے وزیر اعظم کو ایک سیکنڈ میں نا اہل قرار دے دیا گیا۔ بے نظیر بھٹوکی وہ تصاویردیکھیں جب وہ عدالتوں میں پیش ہوتی تھیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان ہے تو جمہوریت اور ادارے بھی ہیں، ملکی بقا سلامتی کا ایشوہے ہم کچھ اورکاموں میں مصروف ہیں، ہم انارکی کی طرف جا رہے ہیں، ایک طرف ہم 35 ممالک کے اتحاد کا حصہ ہیں تو دوسری طرف قطر سے ہمارے تعلقات ہیں، 35 ممالک کا اتحاد قطرسے قطع تعلق کرتا تو ہماری کیا پوزیشن ہوگی، ہم قطر کے معاملے پر خاموش ہیں پاکستان کوبحران کے حل کے لیے قائدانہ کردارادا کرنا چاہیے تھا، ہم ایٹمی قوت نہیں تھے تو ذوالفقار بھٹو نے عالم اسلام کے لئے کردار اداکیا لیکن اب ہم ایٹمی قوت ہیں لیکن تماشا دیکھ رہے ہیں۔ اب خبر یہ ہے کہ ٹرمپ نے ہمارے وزیراعظم سے ہاتھ ملایا، ہمارے 20 کروڑ عوام کی تذلیل ہورہی ہے۔