اسلام آباد(ویب ڈیسک) امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ عیدالفطر کے بعد جے یو آئی کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی ) منعقد ہوگی جس میں مشترکہ مؤقف کے تحت آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ میڈیا کے مطابق انہوں نے یہ اعلان جاری کردہ اپنے ایک وڈیو پیغام میں کیا ہے۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کارکنان کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد اسلام آباد میں قومی سطح کا مارچ ہوگا لہذا کارکنان پرعزم رہیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ جس طرح ملک گیر سطح پر ملین مارچ کیے ہیں بالکل اسی طرح یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے جاری کردہ وڈیو پیغام میں کہا کہ انتخابات کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نےاتفاق رائے سے 2018 کے عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا تھا لیکن اس وقت اتفاق رائے کے باوجود آل پارٹیز کانفرنس منعقد نہ ہو سکی تھی۔ جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کے مطابق جے یو آئی کے زیراہتمام عیدالفطر کے بعد منعقد ہونے والی اے پی سی میں اگر دیگر جماعتیں بھی شرکت کرنا چاہیں گی تو ان کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مولانا فضل الرحمن صاحب سے گزارش ہے کہ اسلام کو نگاہ میں رکھیں اسلام آباد کو نہیں۔ قوم کے معصوم بچوں کو کرپٹ مافیا کے دفاع کے لئے سیاسی قوت بنانا نہ اسلام ہے اور نہ ہی جمہوریت ۔آپ عمران خان کی عداوت میں مبتلا ہیں۔ عالم دین ہونے کی حیثیت سے آپ امن و اخوت کو فروغ دیں عداوت کو نہیں۔ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے جاری کردہ وڈیو پیغام کے جواب میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر کہا ہے کہ ’’ مولانا فضل الرحمن صاحب سے گزارش ہے کہ اسلام کو نگاہ میں رکھیں اسلام آباد کو نہیں‘‘۔ انہوں نے ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قوم کے معصوم بچوں کو کرپٹ مافیا کے دفاع کے لیے سیاسی قوت بنانا نہ اسلام ہے اور نہ ہی جمہوریت۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مولانا فضل الرحمان کے پیغام کے جواب میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’’آپ عمران خان کی عداوت میں مبتلا ہیں‘‘۔انہوں نے جے یو آئی (ف) کے امیر کو مشورہ دیا ہے کہ ’’عالم دین ہونے کی حیثیت سے آپ امن و اخوت کو فروغ دیں عداوت کو نہیں‘‘۔دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے اطراف چاپلوسوں کا ٹولہ ہے، چاپلوسوں کاٹولہ سب اچھا کی رپورٹ دیتا ہے، احتجاج نہ کریں کوتویہ اندھے،بہرے لوگ سنتے ہیں نہ دیکھتے ہیں،حکومت عیش وعشرت سے لطف اندوزہونے کانام نہیں۔ اسلام آباد میں زیادتی کے بعد قتل ہونیوالی11 سالہ بچی فرشتہ کے والد سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹر سراج الحق نے کہا کہ گھرسے افطاری کے سامان کیلئے نکلنے والی بچی اغواہوجاتی ہے،بچی کااغواحکومت اورہمارے معاشرے کی مجموعی ناکامی ہے،انہوں نے کہاکہ مہذب معاشرے میں جانوربھی غائب ہوجائے توانتظامیہ ذمہ دارہوتی ہے،پولیس اصلاحات کے حکومتی دعوے کہاں گئے؟،پوری دنیامیں پاکستان کاکیاتاثربن گیا ہے؟انتظامیہ نے پوسٹ مارٹم میں بھی تاخیر کی۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ احتجاج نہ کریں کوتویہ اندھے،بہرے لوگ سنتے ہیں نہ دیکھتے ہیں،ایف آئی آردرج کرانے کیلئے بھی دھرنوں کی ضرورت ہوتی ہے،یہاں چندقدم پروزیراعظم اورصدرہیں،یہ کوئی وزیرستان کامسئلہ نہیں،سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے کہاحکومت کرنابہت آسان ہے،وزیراعظم کابیان لڈوکھانے کے مترادف ہے،حکومت کرنا آسان نہیں،بہت مشکل کام ہے،انہوں نے کہا کہ حضرت عمرفرماتے تھے کوئی جانوربھی بھوکامراتوپوچھ گچھ ہوگی۔