اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو تیسری مرتبہ قونصلر رسائی کی پیشکش کے بارے میں بھارت کی جانب سے تاحال کسی قسم کا کوئی جواب یا ردعمل نہیں آیا۔ بھارتی جاسوس کو ان کے سنگین جرائم ثابت ہوجانے کی پاداش میں ملٹری عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزائے موت کے خلاف صدارتی حکمنامے کے تحت بھارتی جاسوس 60 دن کے اندر اپیل کرسکتا تھا۔ وہ مدت بھی 19 جولائی کو ختم ہوگئی ہے۔ لیکن اس حوالے سے دونوں ملکوں کی وزارت خارجہ نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ تاہم موجودہ صورتحال میں 60 روز کی مدت ختم ہوجانے پر صدر مملکت نئی مدت کے تعین کے ساتھ آرڈیننس میں ترمیم کر کے دوبارہ اجرا کرسکتے ہیں۔ دوسری مدت میں آرڈیننس کو قانون کے طور پر پارلیمان میں بھی پیش کیا جاسکتا ہے۔ جس بارے میں بعض حکومتی زعما عندیہ بھی دے چکے ہیں۔