کراچی (ویب ڈیسک ) حکومتی معاشی پالیسیوں کے باعث بیرونی قرضوں میں 50 ارب روپے کی کمی واقع، چند روز میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں زبردست اضافے کے باعث بیرونی قرضوں کے بوجھ میں بھی کمی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق بیرونی امداد اور سرمایا کاری کی تواقعات کے باعث ڈالر کی قیمت میں کمی کے باعث بیرونی قرضے 50 ارب روپے کم ہوگئے۔انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 33 پیسے کمی کے بعد 138 روپے 25 پیسے ہوگئی، چار روز کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 63 پیسے کم ہوا، ڈالر سستا ہونے سے بیرونی قرضے 50 ارب روپے تک کم ہوگئے۔ ڈالر کی قیمت میں کمی کی بڑی وجہ سعودی عرب ارب اور یواے ای کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی امداد اور سرمایا کاری کی توقعات ہیں۔معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سعودی عرب پاکستان کو 3 ارب ڈالر کی امداد دے چکا ہے اور ادھار تیل بھی دینا شروع کر دیا ہے، اس کے علاوہ سعودی عربپاکستان میں 14 ارب ڈالر کی سرمایا کاری بھی کر رہا ہے، دوست ملک کے اقدامات کے باعث روپے کو سہارا مل رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ناصرف ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے، بلکہ اسی باعث پاکستان پر بیرونی قرضوں کے بوجھ میں بھی کمی ہو رہی ہے۔ اگر یہ صورتحال برقرار رہتی ہے تو اس باعث آنے والے دنوں میں ملک کی معیشت کی صورتحال مزید بہتر ہو جائے گی۔ دوسری جانب ملکی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کا تسلسل جاری ہے ۔جمعرات کوانٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مزید37پیسے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میںمزید20پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جمعرات کوانٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میںمزید37 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید138.52روپے سے گھٹ کر138.15روپے اور قیمت فروخت138.62روپے سے گھٹ کر138.25روپے ہوگئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں20پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید138.20روپے سے گھٹ کر138.00روپے اورقیمت فروخت139.70روپے سے گھٹ کر138.50روپے ہوگئی۔