اوکاڑہ (یس ڈیسک) راجووال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کبھی لندن کبھی واشنگٹن اور کبھی چین جا رہے ہیں جو کام صدر اور وزیر اعظم کے کرنے کے ہیں وہ انھیں کرنے پڑ رہے ہیں۔
حکومت کے پاس اگر کوئی وزیر خارجہ کے لیے قابل آدمی نہیں تو ہم سے لے لیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے کہ امریکی صدر اوبا ما بھارت کے ساتھ تجارت اور سول نیو کلئیر ٹیکنالوجی کے معاہدے کرتے ہیں جبکہ ہمارے ساتھ لاشوں کی تجارت کرتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ 21 ویں آئینی ترمیم میں دہشت گردی کو مذہب کے ساتھ منسلک کر کے حکومت نے اس ترمیم کو متنازعہ بنا دیا 22 ترمیم کر کے ہماری تجاویز کو شامل کیا جائے۔
سراج الحق نے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی جماعت کو اقتدار ملا تو وہ ملک میں سبز انقلاب کے لیے کسانوں کو مشینری اور بیجوں پر سبسڈی دیں۔