ننکانہ صاحب(محمد قمر عباس)گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول چک نمبر 8 کو ہائی سکول کا درجہ ملنے اور عمارت تعمیر ہو نے کے باوجود نہم کلاس شروع نہ ہو سکیں ،سینکڑوں طالبات کا مستقبل تاریک ہو نے کا خدشہ ،سیاسی و سماجی رہنماؤں ،والدین اور طالبات کا وزیر اعلیٰ پنجاب اور سیکرٹری تعلیم سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول چک نمبر 8 کو مقامی ایم این اے کی کوششوں سے ہائی سکول کا درجہ دے دیا گیا اور 85 لاکھ روپے کی گرانٹ سے نئی عمارت بھی تعمیر کر دی گئی جس کے لئے دو کنال اراضی دیہاتیوں نے 7 لاکھ روپے میں خرید کر سکول کے لئے وقف کی تھی،مذکورہ سکول کو ہائی سکول کا درجہ ملنے کے باوجود کئی ماہ بعد بھی نہم کلاس شروع نہیں ہو سکیں جس کی وجہ سے کلاس ہشتم میں پاس ہو نے والی 30 طالبات سمیت گردونواح کی سینکڑوں طالبات کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ،مقامی سیاسی و سماجی کارکنا ن رانا محمد شاہد ،رانا صداقت ،رانا ذوالفقار عرف بھٹو ،اکامران نمبر دار ،چوہدری اکرم جٹ ،رانا محمد یونس ،رانا ریاض احمد ،رانا بشیر احمد سابق کونسلر سمیت دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ نئی عمارت کی تعمیر کے باوجود ابھی تک سکول میں سٹاف تعینات نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے نہم کلاس کی طالبات کے لئے کلاسز شروع نہیں ہو سکیں ،اس بارے محکمہ تعلیم کے افسران سے متعدد بار رابطہ کیا گیا مگر وہ زبانی یقین دہانی کے سوا عملی طور پر کچھ بھی نہیں کر رہے ،دیہاتیوں نے الزام لگایا ہے کہ مقامی ایم این اے اور ایم پی اے کے درمیان ہائی سکول کی تعمیر کا کریڈت لینے کی وجہ سے بھی کلا سزز التواء کا شکار ہیں ،انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور سیکرٹری تعلیم سے فوری نوٹس لینے اور ہائی کلاسیں شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے