اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، اتحادی بے فکر ہوجائیں، تمام مطالبات پورے کریں گے، حکومت اتحادیوں کو ساتھ لے کرچلے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔حکومتی ٹیم نے کور کمیٹی کو اتحادیوں کے
تحفظات، اور مطالبات پر بریفنگ دی۔کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اتحادیوں کے تمام مطالبات پورے کیے جائیں گے، اس حوالے سے تمام اتحادی بے فکر ہوجائیں۔ کورکمیٹی نے مہنگائی کم کرنے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔ کورکمیٹی نے عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے اور حکومت کے عوامی مسائل سے متعلق اقدامات عوام تک پہنچانے کیلئے منصوبہ بندی تیار کرنے کی ہدایت کی۔شرکاء کور کمیٹی نے کہا کہ ملک بھر میں مزید لنگر خانے کھولے جانے چاہئیں اور پناگاہوں کا دائرہ کار بڑھایا جائے۔کور کمیٹی نے کہا کہ حالات کا تقاضا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے۔ کورکمیٹی نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کو سراہا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کے مسائل حل کریں گے، دو ارکان پر مشتمل کمیٹی وزیراعلیٰ پنجاب سے رابطے میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی بے فکر ہوجائیں،حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے جرمن میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں فائر بندی کی جانب پیشرفت جاری ہے۔ امید ہے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ دعا ہے کہ طالبان، امریکا اور افغان حکومت ملکر امن قائم کرے۔ پاکستان افغانستان میں قیام امن کی کوشش رہا ہے۔افغانستان ہمارے لیے بھی ایک اقتصادی راہداری بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات خراب نہ ہوں، سعودی عرب بہترین دوستوں میں ایک ہے، ایران کے ساتھ بھی اچھے تعلقات رہے ہیں۔ خطہ کسی اور تنازع کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ایران کے ساتھ فوجی تنازع تباہ کن ہوگا۔ یہ درست ہے ہم مشکل ہمسائیگی والے ماحول میں رہتے ہیں، ایسے میں ہمیں اپنے معاملات کو
متوازن رکھنا ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہت زیادہ صلاحیتیں اور مکانات موجود ہیں۔ 60ء کی دہائی میں پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کررہی تھی۔میرا سیاست میں آنے کا مقصد پاکستان کی صلاحیتوں کا حصول یقینی بنانا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ بھارتی عوام یاد رکھیں ، آر ایس ایس نے گاندھی کو قتل کروایا تھا، بھارت ایسا ایٹمی ملک ہے جس کو انتہاپسند چلارہے ہیں، ہندوتوا انتہا پسند ہندوتنظیم آرایس ایس کی نظریاتی سوچ ہے۔آر ایس ایس کی بنیاد مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں سے نفرت ہے۔آر ایس ایس جرمن ہٹلر کی سوچ اور نازیوں سے متاثر ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مقبوضہ جموں وکشمیرکی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق بھارتی اقدامات کی مذمت کی گئی۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، معاون خصوصی معید یوسف اور دیگر سینئر حکام بھی شریک ہوئے۔ اعلامیہ اجلاس میں عزم دہرایا گیا کہ رواں سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن اورسلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رہےگی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مظاہروں کو عالمی میڈیا توجہ دیتا ہے لیکن کشمیر پر توجہ نہیں دی جاتی۔ اقوام عالم کو آزاد کشمیر کا دورہ کرنے کی عام اجازت ہے، جو بھی عالمی شخصیت مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنا چاہتی ہے، وہ پہلے آزاد کشمیر کا دورہ کرے، ان کو معلوم ہوجائے گا کہ مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے حالات میں کتنا فرق ہے۔