آندھرا پردیش (احمد نثار) گورنمینٹ جونئیر کالج، سدوم، ضلع چتور میں آج ایک جلسہ انعقاد کیا گیا اور اور سید محمد اور اس کے والدین، پرنسپل ڈاکٹر گوپال ریڈی کو اعزاز و تہنیت پیش کیے گئے۔
تفصیلات یوں ہیں۔ ریاست آندھراپردیش ، ضلع چتور کا ایک گائوں سَدوم۔ یہاں پر ایک کسان خاندان سید حسین صاحب اور شہناز بی، روزانہ اپنے کھیوتوں میں کاشت و مزدوری کرکے اپنا گذارا کرتے ہیں، مگر اپنے بیٹے سید محمد کو خوب پڑھانے کا قصد کر لیتے ہیں۔ خدا کا کرنا ایسا کہ معاشی اعتبار سے خستہ حالی، اور لڑکا ایک پیر سے معزور۔ پڑھائی کے لیے صرف کالج بھیج سکتے تھے۔ کوئی ٹیوشن نہیں، کوئی کوچنگ نہیں۔ لڑکا بھی شدت سے پڑھنا چاہتا تھا۔اس نے اپنی انٹرمیڈیٹ تعلیم سرکاری کالج سدوم میں بذریعہ تیلگو میڈیم حاصل کی۔ مگر اسے میڈیکل اینٹرنس کوچنگ کے لیے کوئی راستہ نہیں ملا۔ ان کشیدہ حالات میں ہمت نہ ہاری، خود پڑھا۔ کالج میں لکچرار جو پڑھاتے اسی کو ذہن نشین کرلیتا اور داخلہ امتحان کی تیاری کرتا رہا۔
اس کی محنت کے پھل کی شکل میں اسے میڈیسن میں فری سیٹ پی ایچ سی کوٹے میں مل گئی۔ اب وہ شہر اننتپور کے میڈیکل کالج میں داخلہ لے چکا ہے۔
ایسے طلباء کی رہنمائی اور ہمت افضائی میں اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی پنگنور، ضلع چتور ہمیشہ آگے رہتا ہے۔ اس موقع پر اسلامیہ اکیڈمی کے صدر جناب پی۔ایوب خان صاحب، اکیڈمی کی جانب سے یہ جلسہ منعقد کیا، اور سید محمد کو دس ہزار روپئے کا چیک تحفہ میں پیش کیا۔ اور یہ بھی اعلان کیا کہ اس لڑکے کے مکمل کورس کی ہوسٹل فیس کی ذمہ داری اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی کی ہے۔ اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی نے سید محمد کے والدین کی بھی گل و شال پوشی کی۔ جس کالج میں یہ لڑکا تعلیم حاصل کیا، اس کے پرنسپل جناب بی۔گوپال ریڈی صاحب کو اسی ماہ حکومت آندھرا پردیش کی جانب سے ریاتی سطح کے بہترین استاذ کا اعزاز ملا۔ اسلامیہ اکیڈمی انہیں بھی شال و گل پوشی کے ساتھ تہنیت پیش کی۔
اس پرخلوص جلسے میں بطور مہمانِ خصوصی علاقہ کے پولس سب انسپیکٹر جناب ناگاراج صاحب، شہر چتور کے انڈین سکول آف انگلیش کے چیرمن جناب جوسیف جو صاحب اور مقامی کالج کے پرنسپل ڈاکٹر بی۔ گوپال ریڈی صاحب و دیگران شریک رہے۔ یس۔آئی۔ جناب ناگرج نے کہا کہ طلباء میں اگر جستجو ہو تواپنی منزل حاصل کر ہی لیتے ہیں جس کی مثال سید محمد ہیں۔ جناب جوسیف جو صاحب نے کہا کہ طلباء کی زندگی میں پانچ عناسر ہونی چاہئے جو ان کی کامیابی کی ضامن بن سکتی ہیں وہ ہیں عمل آوری، نظم و ضبط، اچھے اخلاق، چال و چلن اور دور اندیشی۔
طلباء و اساتذہ کی حوصلہ افضائی کرنے والا ادارہ اسلامیہ ایجوکیشنل اکیڈمی کی سب لوگوں نے تعریف کی اور اس کے اس طرح کی سرگرمیوں میں تعاون کرنے کا بھی وعدہ کیا۔بی الخصوص اکیڈمی کے صدر جناب ایوب خان صاب کی سرگرمیوں کو کافی سراہا گیا۔ اس جلسے میں منڈل ایجوکیشنل آفیسر فضل اللہ صاحب، یم۔پی۔ٹی۔سی۔ کالے شاہ، مائنوریٹی لیڈر جیلانی صاحب، اساتذہ، طلباء و گائوں کے دیگر شخصیات شریک رہے۔