اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان اور جاپان کے درمیان تعلقات میں بہتری کیلئے نمایاں کردار ادا کرنے والے قومی جامع میں جاپانی زبان کے ماہر ظفر محمود کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت جاپان نے “ابھرتے سورج کی سنہری اورسلور شعاعوں”کے اعزاز سے نوازدیا۔ اسلام آباد میں جاپانی سفارتخانے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جاپان کی حکومت 2020 کے موسم خزاں کے امپیریل سجاوٹ “بڑھتے ہوئے سورج ، سونے اور چاندی کی کرنوں کا اعزاز نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلام آباد کے شعبہ جاپانی زبان کے ظفر محمود کو پاکستان میں جاپانی زبان کے فروغ اور جاپان اور پاکستان کے مابین دوستانہ تعلقات کو مستحکم بنانے میں نمایاں کردار پر عطا کیا گیا۔ اسلام آباد میں جاپان کے سفیر متسوڈا کونینوری نے منگل کے روز جاپان کی حکومت کی جانب سے ظفر محمود کو “بڑھتے ہوئے سورج ، سونے اور چاندی کی کرنوں کا اعزاز” عطا کیا۔ تقریب کا انعقاد ان کی سرکاری رہائش گاہ میں کوویڈ-19 کے خلاف بچاؤ کے اقدامات کرتے ہوئے کیا گیا جس میں محدود شرکاء اور ظفر محمود کے قریبی دوستوں نے شرکت کی۔ ظفر محمود کے جاپان کے ساتھ تعلقات اس وقت شروع ہوئے جب انہوں نے 1979 میں جاپان کی وزارت تعلیم ، ثقافت ، کھیل ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی طرف سے پیش کردہ ایک اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے ناگویا یونیورسٹی میں اپنی تعلیم کا آغاز کیا۔ انھوں نے گریجویشن کے بعداپنے قیام میں توسیع کردی 10 سال سے زیادہ کے لئے این ای سی کے لئے کام کر رہے ہیں. 2000 سے وہ ماکسٹ ایلومنی ایسوسی ایشن آف پاکستان میں شامل ہوئے اور جاپان اور پاکستان کے مابین تعلیمی تبادلے کو فروغ دینے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے جاپان کے سفارتخانے میں مستقبل کے ایم ای سی ٹی اسکالرشپ طلباء کے لئے باصلاحیت پاکستانی نوجوانوں کے انتخاب میں بھی مدد کی اور منتخب طلباء کے لئے روانگی سے قبل سیشن مہیا کیے۔ بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے پاکستان میں جاپانی زبان کے فروغ میں بھی بھرپور تعاون کیا۔ ایک وزیٹنگ پروفیسر کی حیثیت سے انہوں نے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئیجز میں جاپانی زبان کے شعبہ میں تعلیم دی۔ ان کے اس منصوبے کو اب زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے 2018 میں پاکستان کا واحد سرکاری نمائندہ بننے کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں میں جاپانی زبان کی اہلیت کی جانچ کا امتحان شروع کیا ہے۔ ان کے اس بے باک عزم سے غیر ملکی زبان کے طور پر جاپانی زبان نے پاکستان میں پھلنا پھولنا شروع کر دیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں سیکھنے والوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سفیر متسوڈا نے کہا کہ ظفرمحمود کو حکومت جاپان کی طرف سے اس ممتاز شاہی اعزاز حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زبان ایک دوسرے کی ثقافت ، اقدار اور روایات کے باہمی تفہیم کو فروغ دینے کے دوران قوموں اور لوگوں کے مابین فاصلوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ جاپانی زبان پاکستان میں اس طرح مقبول ہورہی ہے جیسے اردو جاپان میں ہے۔ یقینا اس سے عوام میں بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔ متسوڈا کوننینوری نے ظفر محمود کی بھرپور کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ گذشتہ برسوں سے بحیثیت پروفیسر پاکستانی عوام کو جاپانی زبان کی تعلیم دے کر ایک بہت اچھا کام کررہے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس شراکت سے ثقافتی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی اور ساتھ ہی ساتھ دونوں دوست ممالک کے مابین لوگوں سے رابطوں کو مزید تقویت ملے گی۔ اس موقع پر ظفر محمود نے جاپانی امپیریل سجاوٹ وصول کرنے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ “اس پروقار ایوارڈ کے ساتھ مجھے عزت بخشنے پر شہنشاہ جاپان اور حکومت جاپان کا دلی شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مجھے اپنی نوجوان نسل کو جاپانی زبان کی مہارتیں سکھانے اور منتقل کرنے کا جنون ہے۔ اس موقع پر ریکٹر نمل میجر جنرل (ر) محمد جعفر نے ظفرمحمود کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کو یہ ایوارڈ وصول کرنے پر مبارکباد پیش کی جس میں انھوں نے پاکستان میں جاپانی زبان کو فروغ دینے کی کوششوں کے اعتراف میں نمل کے پلیٹ فارم سے کامیابی حاصل کی۔