برنلے (پ ر) حکومت پاکستان کشمیری عوام کی قربانیوں کا مذاق اڑا رہی ہے 22 اراکین قومی اسمبلی کو مسئلہ کشمیر کیلئے نامزد کرنا سوائے قومی خزانے کو نقصان دینے کے کچھ نتائج حاصل نہیں کرے گا۔
کشمیر کمیٹی نے گذشتہ 26 سال میں کیا نتائج حاصل کیئے لبریشن لیگ برطانیہ مظفر آباد اور اسلام آباد حکومتوں کے محاسبے کیلئے بھرپور تحریک چلائے گی ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسن نے لبریشن لیگ برطانیہ کے عہدیداران سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کے لوگ 52 دن گھروں میں محصور رہنا پڑا اس دوران 70 سے زیادہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے سینکڑوں بچے آنکھوں کی بینائی سے محروم ہو گئے ہزاروں لوگ زخمی ہو گئے کاروبار بند رہے فصلوں کا نقصان ہو گیا بچوں کی سکولوں کی تعلیم کا نقصان ہوا لیکن پاکستان کے حکمرانوں نے سوائے روائتی بیان بازی کے کوئی اقدام نہیں اٹھایا اور اب وزیراعظم پاکستان نے کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کے ساتھ ایک اور بھونڈا پھوڑا۔
احمقانہ مذاق ہے کہ 22 اراکین پارلیمنٹ کو مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے نامزد کیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کا ایک رکن بھی مسئلہ کشمیر کے تاریخی، جغرافیائی یا علاقائی حقائق سے بہرہ ور نہیں ان حقائق کا اندازہ ہمیں گذشتہ 25 سال کے دوران ہو چکا ہے یہ اراکین اسمبلی سوائے سیر سپاٹے اور سرکاری خرچ پر شاپنگ کرنے کے اور کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکیں گے۔
انہوں نے مذید کہا کہ مظفر آباد حکومت جسکے قیام کا واحد مقصد کشمیر کی آزادی کی تحریک کو پائیہ تکمیل تل پہنچانا تھا لیکن گذشتہ 25 برس میں اس حکومت اور مختلف حکمرانوں نے سوائے کرپشن، بدعنوانی، اقربا پرورں کے اور کوئی کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ لبریشن لیگ برطانیہ اسلام آباد اور مظفر آباد حکومتوں کے محاسبے کیلئے ہم خیال آزادی پسند قوتوں کے ساتھ ملکر ایک جامع حکمت عملی تشکیل دے کر بھرپور احتسابی عمل کا احیا کرے گی انہوں نے کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں پر انہیں بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔