اسلام آباد(ایس ایم حسنین) حکومت کے مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پر بھرپور انداز میں اٹھانے سے عالمی سطح پر درپیش مشکلات آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہو جائیں گی۔ یہ بات وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے اسلام آباد میں آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ملاقات میں کہی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے سے نکلوانے کے لئے پوری کوشش کی لیکن ہماری سفارتی کوششوں سے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل ہوگیا ہے۔اس طرح بھارت کواقوام متحدہ میں سفارتی محاذ پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔اسی طرح بھارتی پارلیمنٹ میں بھی بھارت کی اپنی سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر اٹھ کھڑی ہوئی ہیں اور بھارتی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیرپر بحث کے لیے ایک تحریک التواء پیش کی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں کے سفیر بننے کا جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر کے دکھایا ، وہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ کرونا اور دیگر وجوہات کی بنا پر مسئلہ کشمیربین الاقوامی سطح پر اٹھانے میں جو کمی آئی تھی اب کرونا کی صورتحال میں بہتری آتے ہی اسکے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، ہماری کوششوں سے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر عالمی سطح پرجارحانہ انداز میں اجاگر ہو رہا ہے۔کل برطانیہ میں مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلئے کشمیریوں کی طرف سے کاروں کی ریلی نکالی جائے گی۔جبکہ اسی طرح 24 ستمبر کوبرطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کی جائے گی۔جبکہ کرونا کی صورتحال بہتر ہوتے ہیں میں خود بھی برطانیہ، امریکہ اور یورپ کا دورہ کرکے مسئلہ کشمیر پرعالمی ایوانوں میں آواز ایوانوں میں کشمیریوں کی آواز بلند کروں گا۔