پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کا ذکر گونجتا رہا۔ خورشید شاہ نے طعنے دیئے، شاہ محمود قریشی نے سوال کئے جبکہ چودھری نثار سابق صدر کی واپسی کیلئے پرامید دکھائی دیئے۔ یہ بھی بول گئے کہ پرویز مشرف خود نہ آئے تو انٹرپول کے ذریعے لائیں گے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) سابق صدر پرویز مشرف ملک سے جا چکے لیکن ان کا ذکر باقی ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن جماعتیں سابق صدر کی روانگی پر سیخ پا نظر آئیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومت پر تنقید کے نشتر چلائے اور کئی سوال بھی اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت تو کمزور تھی لیکن (ن) لیگ والے تو شیر تھے، ڈکٹیٹر کو جانے کیوں دیا؟۔ تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ ڈیل ہوئی یا مُک مُکا؟۔ اعتزاز احسن نے بھی سابق صدر کو بیرون ملک روانگی کی اجازت پر کڑی تنقید کی۔ اپوزیشن برسی تو وزیر داخلہ بھی بول پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنقید کرنیوالے اپنا دور یاد کریں۔ کسی کو اعتراض ہے تو عدالت کیوں نہیں جاتا؟۔ سابق صدر نہ لوٹے تو انٹرپول کے ذریعے لایا جائے گا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایم کیو ایم اپنے کارکنوں کی گرفتاریوں پر سراپا احتجاج بنی رہی، ایم کیو ایم ارکان نے علامتی واک آؤٹ بھی کیا۔