لاہور (یس ڈیسک) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کے پاکستانی سیاست کے حوالے سے تحفظات تھے اور وہ موجودہ سسٹم سے خوش نہیں تھے۔
دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے قائد علامہ طاہر القادری جب سانحہ ماڈل ٹائون کے بعد وطن واپس آئے تھے تو انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ مسلم لیگ ن کی حکومت کی بجائے صرف چوہدری سرور کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
اس وقت بھی گورنر سرور نے یہ بیان دیا تھا کہ حکومت کو ماڈل ٹائون میں اس قسم کا ایکشن نہیں لینا چاہئے تھا جس پر وفاق نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا اور گورنر کو محتاط رہنے کا حکم دیا تھا۔
حال ہی میں امریکی صدر باراک اوبامہ نے جب بھارت کا دورہ کیا تو وہ پاکستان آئے بغیر واپس لوٹ گئے جس پر گورنر محمد سرور نے یہ ردعمل ظاہر کیا کہ یہ ہماری حکومت کی سفارتی ناکامی ہے اور اگر حکومت سفارتی سطح پر ناکام نہ ہوتی تو اوبامہ ضرور پاکستان کا دورہ کرتے۔
چوہدری سرور نے اپنا استعفیٰ وفاق کو ارسال کر دیا ہے اور نیا گورنر کون ہوگا اس پر وفاق اور صوبہ پنجاب میں مشاورت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔