لاہور( نیوز ڈیسک) حکومت نے مشکل وقت میں عوام کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع پٹرولیم ڈویژن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 39 روپے فی لیٹر کمی کی جاسکتی ہے۔حکومت نے رواں ماہ 30 ڈالر فی بیرل میں تیل خریدا تھا۔درآمدی تیل کی لاگت 37 روپے 24 پیسے فی لیٹر ہے۔فی لیٹر پیٹرول پر 35 روپے ٹیکس عائد ہے۔مقامی سطح پر قیمت 72 روپے 34 پیسے بنتی ہے۔
ذرائع پٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ پٹرول کی قیمت میں 35 سے سے 39 روپے فی لیٹر کمی کی جاسکتی ہے۔اس حوالے سے اوگرا نے اپنی سمری تیار کرنا شروع کر دی ہے۔پاکستانیوں کو پیٹرولیم مصنوعات میں کتنا ریلیف دینا ہے اس بات کا فیصلہ جلد ہی کیا جائے گا جس کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔ کچھ عرصہ قبل بھی ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں جس کے بعد توقع کی جا رہی تھی کہ پٹرول کی قیمت میں واضح کمی دیکھنے میں آئے گی لیکن حکومت کی جانب سے صرف 5 روپے فی لیٹر کی کمی کی گئی تھی جس کے بعد حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
کچھ دن قبل تجزیہ نگار سمیع ابراہیم نے بھی اپنی یوٹیوب ویڈیو میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت عالمی منڈی میں خال تیل کی قیمت 32 ڈالر فی بیرل ہے جس کے مطابق اگر حکومت انصاف کرے اور چوری کئے بغیر عوام کو پٹرول فراہم کرے تو پاکستان میں پٹرول کی قیمت 35 سے 40 روپے فی لیٹر ہو سکتی ہے۔ لیکن ان تمام تجزیوں کے بعد بھی حکومت کی جانب سے صرف 5 روپے فی لیٹر کمی کی گئی تھی۔لیکن اب ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس پر غور کیا جا رہا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی لائی جائے اور عوام کو ریلیف دیا جائے۔قبل ازیں اوگرا ذرائع کا کہنا تھا کہ یکم اپریل سے پٹرول کی قیمت میں20 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت کے مطابق 40 روپے فی لیٹر کمی ممکن ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں قیمت پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی کمی کئے جانے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کی پیش کردہ تفصیلات کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 20 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے کمی کا امکان ہے۔اوگرا قیمتوں میں کمی کی سمری 30 مارچ کو پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی جائے گی