بولی وڈ آنجھانی اداکارہ سری دیوی کو کانز فلم فیسٹیول 2018 کے دوران فلم آئکن ایوارڈ سے نوازنے کا فیصلہ کیا گیا، وہ بھارت کی پہلی خاتون سپراسٹار ہیں جنہیں فلمی دنیا کے سب سے بڑے فیسٹیول میں یہ اعزاز ملے گا۔
کانز فلم فیسٹیول میں 16 مئی کا دن دنیا بھر کی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی خواتین کے نام کیا جارہا ہے، اس دوران بھارت سے ٹائٹن فلم آئکن ایوارڈ سری دیوی کے نام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جہاں اداکارہ کی بہترین پرفارمنسز کی جھلکیاں شائقین کے سامنے پیش ہوں گی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ کے شوہر پروڈیوسر بونی کپور کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ’جھانوی، خوشی اور میں سری دیوی کو ملنے والے تمام ٹریبیوٹس کے لیے بےحد خوش اور شکر گزار ہیں، سری کی زندگی اور کام نے کئی لوگوں کے دلوں پر اثر چھوڑا، وہ لاکھوں لوگوں کے لیے مثال تھیں، وہ اپنے کام کی وجہ سے ہمیشہ زندہ رہیں گی‘۔
اس اعزاز کے لیے بھارتی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بونی کپور اور ان کے خاندان نے بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ’ہم بھارتی حکومت کے شکر گزار ہیں، اور ساتھ ساتھ ان تمام دوستوں اور مداحوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو اس وقت ہمارے ساتھ ہیں‘۔
خیال رہے کہ رواں سال سری دیوی کے انتقال کے بعد انہیں اپنی فلم ’موم‘ کے لیے پہلے نیشنل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
سری دیوی کی زندگی
معروف اداکارہ کا اصل نام شری اما ینگر ایاپن تھا اور انہوں نے چائلڈ آرٹسٹ کی حیثیت سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور 1978 میں بالی وڈ میں ڈیبیو سے قبل تامل، تیلگو، ملیالم اور بنگالی فلموں میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔
انہوں نے 80 اور 90 کی دہائی میں چاندنی، لمحے، جدائی، مسٹر انڈیا، گمراہ، خدا گواہ، لاڈلا سمیت کئی فلموں میں اپنی جاندار اداکاری سے شائقین کے دل جیت لیے۔
مایہ ناز بالی وڈ اسٹار نے ناصرف اپنے کیریئر کے پہلے حصے میں شاندار اداکاری کی بلکہ کیریئر کے دوسرے حصے میں انگلش ونگلش اور مام جیسی فلموں میں جاندار اداکاری سے سب کو حیران کردیا۔