لاہور (جیوڈیسک) صدارتی ایوارڈ یافتہ نازیہ حسن 3 اپریل 1965ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنا بچپن کراچی اور لندن کے تعلیمی اداروں میں گزارا۔ 1980ء میں نازیہ حسن صرف 15 برس کی عمر میں اس وقت شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں جب انہوں نے بھارت کے معروف فلم ساز فیروز خان کی فلم ” قربانی “ میں ” آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے “ گایا۔
نازیہ حسن نے پی ٹی وی پر متعدد پروگرام اور ٹی وی کمرشلز میں بھی کام کیا۔ نازیہ حسن نے اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کر پاکستانی موسیقی میں ایک نئی جہت روشناس کروائی۔ انہوں نے 80ء کی دہائی میں موسیقی میں مغربی انداز متعارف کروایا جسے پاکستانی نوجوان نسل کے ساتھ دنیا بھر میں بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی۔ اسی وجہ سے نازیہ حسن کو پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
نازیہ حسن کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ آج کے گلوکار بھی نازیہ حسن کے گائے ہونے گانے دوبارہ گا کر شہرت حاصل کر رہے ہیں۔
نازیہ حسن 13 اگست 2000ء کو لندن کے ایک ہسپتال میں صرف 35 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔ وہ کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھیں۔ نازیہ حسن کو پرائڈ آف پرفارمنس، بیسٹ فی میل پلے بیک ایوارڈ اور 15 گولڈ ڈسکس سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔