تحریر: علینہ احمد
ذی الحج اسلامی سال کا بارہواں مہینہ جو انتہا ئی بزرگی و حرمت والہ ھے آپ صلی ا للہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمايا کہ تمام مہینوں کا سردار رمضان ا لمبارک کا مہینہ اور تمام مہینوں میں حرمت و بزرگی والہ مہینہ ذی الحج ھے ، ذی الحج کی نو یں تاریخ سے ہی دنیا کے سامنے اسوہ ابرا یمی کی لازوال زندگی کا منظر پیش ھوتا ھے ،تاريخ ہزاروں سال کا سفر طے کرنے کے بعد ہر سال اپنے آپکو دہراتی ھے عیدالضحی کا تعلق تاریخ اسلام کے ایک نہایت ہی درخشاں باب سے شروع ھوتا ھے۔
اگرچہ یہ تمام لوگوں کی نظر میں صرف سنت ابراہیمی کی یاد گار کے طور پر دی جانے والی جانوروں کی قربانی کی حیثیت سے ذندہ و جاوید ھے لیکن دراصل یہ روشن باب حضرت ابراہیم علیہ اسلام کے اسوہ حسنہ کی تا ید و تجدید ھے جب عازمین حج ايک ہی طرح کے لباس میں ملبوس ایک ہی سمت میں دوڑتے ا للہم لبيک کی صد ا ئیں لگاتے ہیں تو اسی صدا میں حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ اسلام کی صدا بھی شامل ھوتی ھے جو انھوں نے ہزاروں برس قبل اپنے دوست کی صدآۓ يا عبدی کے جواب ميں عاشقانہ و والہانہ انداذ میں لبیک کے نعر ہ میں لگائی تھی۔
اس و قت خلیل اللہ تنہا نہ تھے بلکہ اپنے وجود کے اندر ايک پوری امت سمیٹے ھوۓ تھے انکی ہر بات اسلام تھی آنکھ کھلتے ہی انھوں نے بت پرتی کے جو مناظر دیکھے لوگوں کو بتوں کے آگے سجدہ ریز ھوتے دیکھ کر ہمیشہ ناپسندیدگی محسوس کی یہ بلاشبہ حقیقی اسلام ہی کا کرشمہ تھا کہ جس نے ان کے دل میں عشق الہی کو منور کیا اور انکابت پرستی سے انکار فطری عمل تھا ،،یہی و جہ تھی کہ مشیت ایزدی کی محبت میں آنے والی آزمائيش کے وقت خليل ا للہ علیہ اسلام کے ہا تھ میں چھڑی تھی اور منزل بہت بڑی اپنے ہی لخت جگر کو محبت الہی میں قربان کر نا حقيقی ا سلا م کی ہی انمول کڑی ھے باپ نے جب بیٹے سے مرضی پوچھی تو بیٹے کا فرمابرداری کی تمام حدود سے اعلی وبالا جو ب دینا،،،کہ محترم باپ ، ،یہ تو اللہ تعالی کی مرضی اور اسکے حکم کا اشارہ ھے۔
جو رب کریم کا حکم ہے اسکو بلاتا مل انجام د یجۓ اسکی مرضی ھو ئی تو آپ دیکھیں گے کہ میں صبر والوں میں سے ھونگا ،،، یہ حضرت ا سمعیل علیہ اسلام کی نہیں اسلام کی صدا تھی جسکی بنیاد ان کے جامع اسوہ حسنہ سے پڑنے والی تھی ،حضرت اسمعيل علیہ اسلام سے لیکر شہادت حضرت امام حسین رضی ا للہ تعا لہ عنہ تک ایسی بے شمار داستانیں محبت اسلام سے بھری پڑی ہیں ،، یہی آداب عشق اسلام کے عملی نمونوں کی تربيت کرتے ہیں اول نمونہ ا سوہ ابراہيمی کی شکل میں ظہور پذير ھوتا ہے اسی کو قرآن پاک کہیں جہا دفی سبيل ا للہ کہتا ھے جہاد اسی واحد ۔۔ ا للہ تبارک تعالی۔ کی محبت کا متقاضی ھے۔
ساری عبادتیں اسی کے لیۓ ہیں ، اسی یاد کو ہمیشہ ذندہ و جاوید رکھنے کے لیۓ عیدالضحی کو يوم جشن و مسرت بنایا گیا ،،،، ياد رکھا جاۓ ،،یہ عید قربان صرف بکروں کو قربان کرنے کا نام نہیں۔
بلکہ ہمیں و ہ سبق د یتی ھے کہ ھم ہر شے کو خدا کی آنکھ سے دیکھیں ہمارا کوئی وجود کوئی صدا اپنی نہ ھو ،،عیدالضحی ہمارے لیۓ ايک پیغام ھے کہ ہم قانون الہی کے مکمل ترجمان بنیں اور فرعونیت و نمرودیت سے اپنے دامن پا ک ر کھیں ،،،،ا للہ تعالی تمام امت مسلمہ کو یہود و نصاری کے ناپاک ارادوں سے مخفوظ فرماۓ ،،آمین۔
تحریر: علینہ احمد