گجرات (جیوڈیسک) ہنجرا نامی گاؤں کے رہائشی سترہ سالہ ارسلان کا جرم صرف یہ تھا کہ اس نے اپنی ایم پی تھری واپس مانگی لیکن بااثر وڈیرے انسانیت ہی بھول گئے۔
زمیندار قیصر نے پہلے بیٹوں سے مل کر ارسلان کو تشدد کا نشانہ بنایا، چھریاں ماریں اور پھر لہولہان کرکے زندہ دفن کر دیا۔ نوجوان کے لواحقین کو اسے زندہ دفن کرنے کا علم دس گھنٹے بعد ہوا لیکن بہت دیر ہو چکی تھی۔ گڑھے سے لاش نکالی گئی تو ہر طرف کہرام مچ گیا۔
ارسلان کے ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے جمال پور سیداں روڈ پر ٹریفک بلاک کر دی۔ احتجاج میں شریک خواتین نے سینہ کوبی بھی کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے نوجوان کو زندہ دفن کرنے کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او گجرات سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور مجرموں کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجرموں کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔