گجرات(انور شیخ سے )ڈسڑکٹ جیل گجرات کرپشن کی آماجگاہ بن گئی جیل میں کو ئی بھی کام بغیر رشوت کے نہیں کیا جاتا ،جیل میں بند قیدی اور حوالاتی سر پکڑ کر گئے سپرینڈنٹ جیل کا نظام چلانے میں بری طرح ناکام ہو گئے ہیں انہوں جیل کو ملازمین کے حوالے کر دیا ہے جس کی وجہ سے قیدی اور حوالاتی سخت پریشان ہیں آئی جی جیل خانہ جات جیل میں ہونے لوٹ مار اور کرپشن کا فوری نوٹس لیں معتبر زرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ ڈسڑکٹ جیل گجرات میں کرپشن عروج پر ہے جہاں ہر کام کا نذرانہ لیا جاتا ہے اور جس کا باقاعدہ حصہ سپرینڈنٹ جیل کو دیا جاتا ہے ،گجرات جیل میں ملاقات کروانے کی عوض بھاری رشوت لی جاتی ہے اور ملاقاتیوں کو زلیل وخوار کیا جاتا ہے ملاقاتیوں کے موبائل فون کے بھی پیسے لیے جاتے ہیں اس کے علاوہ جیل میں منشات اور ٹیلی فون کا آزادنہ استعمال کیا جارہا ہے جس کا باقاعدہ طور پر جیل ملازمین قیدیوں اور حوالاتیوں سے فی منٹ کے حساب سے کال وصولی کرتے ہیں ،ملاقات کرنے والے افراد کو بھاری رشوت لے کر ان کو وی آئی پی ملاقات کروائی جاتی ہے اور قیدیوں اور حوالاتیوں کو جانے والا سامان بھی جیل عملہ خود غائب کر جاتا ہے ،جیل میں بیمار قیدیوں کو ہسپتال داخل نہیں کیا جاتا جبکہ وی آئی پی قیدیوں سے بھاری معاوضہ لے کر ان کو ہسپتال داخل کیا جاتا ہے بیمار قیدی جیل میں بے یارو مدد گا ر پڑے رہتے ہیں اس سلسلہ میں جیل ڈاکٹر بھی جیل انتظامیہ کے ساتھ ملا ہو ا ہے جیل میں بیمار قیدیوں کا پرسان حال ہے ،گجرات جیل میں لنگر خانہ کا یہ عالم ہے کہ قیدیوں کے لیے پکایا جانے والا گوشت لمبا شورے کے ساتھ قیدیوں کو سپلائی کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے جیل کے متعدد قیدی بیمار ہو چکے ہیں جبکہ جیل کے اکثر قیدی اپنا الگ کھانا پکانے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ بعض قیدیوں کا کھانا گھر سے پکا ہوا آتا ہے ،جیل میں چیف چکر،نیو جیل ،تلاشی کے دوران برآمد ہونے والا سامان عملہ غائب کر دیتا ہے ،اور جو قیدی جیل میں مشقت نہیں کرتا وہ قیدی ہرماہ چیف چکر کو پانچ ہزار روپے رشوت کے طور پر پیش کر کے بری الزمہ ہو جاتا ہے جو حوالاتی یا قید ی رشوت سے انکار کرتا ہے اس کو لنگر خانہ پر لگا یا جاتا ہے جیل میں قیدیوں اور حوالاتیوں کے آپش میں لڑائی جھگڑے روزانہ کا معمول بن چکا ہے ۔گجرات جیل میں حوالاتیوں کی بارکیں تبدیل کرنے کے عوض دو ہزار سے لے کر پانچ ہزار روپے تک رشوت لی جاتی ہے جبکہ اپنے من پسند قیدی کی بارک تبدیل کرنے کے عوض فی حوالاتی سے دوسو روپے روزانہ فیس لی جاتی ہے ،اڑدی رکوانے کے چیف چکر کے ساتھ سب اچھا کیا جاتا ہے جس کا معاوضہ 20 سے 25ہزار ہوتی ہے ۔گجرات جیل میں ہر بارک کے انچارج نے لوٹ مار شروع کر رکھی ہے بارکوں میں بند حوالاتیوں سے ہر ماہ پانچ سو سے ایک ہزار روپے تک منتھلی وصول کی جاتی ہے اگر کوئی حوالاتی پیسے نہ دے اس سے جیل کے گڑوں کی صفائی کاکام لیا جاتا ہے ،ڈسڑکٹ جیل گجرات میں صفائی کا انتہائی ناقص انتظام ہے جس کی وجہ سے قیدی موزی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں ،روز نامہ گجرات پوسٹ کی انوسٹی گیشن ٹیم بہت جلد گجرات جیل میں ہونے والی لوٹ مار اور کرپشن بارے میں آئی جیل خانہ جات سے ملاقات کر کے آگاہ کرے گی