تل ابیب: ہیکرز نے اسرائیلی ٹی وی کی نشریات اپنے قابو میں کرتے ہوئے اذان نشر کردی۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق سعودی عرب سے تعلق رکھنےوالے ہیکرز نے منگل کی شب اس سیٹلائٹ کو ہیک کرلیا جس پر اسرائیلی چینل ٹو کی نشریات ریلے ہوتی تھیں۔ اس کے بعد ایک پروگرام کےدرمیان یہ اذان نشر ہوئی اور پورے اسرائیل کے لوگوں نے اسے دیکھا اور سنا۔ پروگرام کے پس منظر میں اذان گونجتی رہی اور عبرانی زبان میں کئی اہم پیغامات بھی نشر کئے جاتے رہے ۔ ان پیغامات کا خلاصہ یہ تھا۔ ’خدا کی سزا‘، ’آگ دلوں کو جلاتی ہے۔‘ اور آگ تمہیں جلائے گی
چینل ٹو نے اس واقعے پر اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ شمالی اسرائیل میں چینل ٹو دیکھنے والے ناظرین نے اطلاع دی ہے کہ شام کی نشریات کے دوران کسی نے مرکزی نشریات کو قابو کرکے مؤذن کی آواز نشر کردی تھی۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ہیکرز کا تعلق کسی عرب ملک سے تھا اور وہ سعودی عرب بھی ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی نے اذان کی پابندی کا بل منظور کیا تھا تاہم اسے قانون کا درجہ دینے میں ووٹنگ کے تین راؤنڈز درکار ہوں گے، اسرائیل میں اذان کے خلاف بل پیش کرنے پر ایک عرب پارلیمینٹیرین نے بھی اذان دے کر اس قانون کے خلاف اپنے احتجاج کا اظہار کیا تھا۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان دینے والے احمد الطبی نے اسرائیل کے متنازعہ قانون کو ’اسلاموفوبیا‘ یعنی اسلام سے نفرت اور خوف کی علامت قرار دیا تھا۔ جبکہ اس موقع پر ایک اور پارلیمینٹیرین طالب ابو ابرار نے بھی اذان میں ان کا ساتھ دیا تھا۔