کراچی(ویب ڈیسک) حدیقہ کیانی ایک گیت نگار اور انسانیت پسند اور پاکستانی گلوکارہ ہے۔ جو کئی ملک و عالمی اعزازات حاصل کر چکی ہے ۔حدیقہ کیانی رائل البرٹ ہال اور کینیڈی سینٹر میں بھی گا چکی ہے خوش شکل اور خوش لباس حدیقہ کیانی کا شمار پاکستان میں پاپ موسیقی کی چند کامیاب گلوکاراؤں میں ہوتا ہے
جنہوں نے اپنے ساتھی مرد گلوکاروں کو بھی فن کے میدان میں بہت پیچھے چھوڑ دیا۔ حدیقہ کیانی نے ایک انٹرویو میں اپنی نجی زندگی سے متعلق بھی اہم انکشافات کیے ہیں۔روایتی آلات موسیقی اور جدید میوزک کے حسین امتزاج سے گلوکارہ حدیقہ کیانی 1995ء سے 2017ء تک اپنی دلکش آواز اور مدھر دھنوں سے سجے اپنے البمز ’راز، روشنی، رنگ، رف کٹ، آسمان اور وجد‘ سے اپنے مداحوں کے دلوں پر راج کر رہی ہیں۔نفسیات کی ڈگری رکھنے والی نرم اور حساس دل حدیقہ کیانی نے کئی مقامی اور عالمی ایوارڈزبھی اپنے نام کیے ہیں۔ اُن کے گانے بہت مشہورہیں اور حدیقہ کیانی کو پاپ موسیقی کے ساتھ ساتھ علاقائی دھنوں پر بھی مہارت حاصل ہے۔حدیقہ کیانی کی والدہ 2006ء سے فالج کی مریضہ ہیں اس لیے وہ اپنی والدہ کے ہمراہ رہتی ہیں ۔ 2005ء کے خوفناک زلزلے کے دوران انہوں نے ایدھی فاؤنڈیش سے ایک بچہ گود لیا تھا اور ناد علی کی پرورش میں اپنی طرف سے کوئی کسر نہیں اُٹھا رکھی۔ثمینہ پیر زادہ کے پروگرام میں اپنی ازواجی زندگی کے حوالے سے حدیقہ کیانی نے بتایا کہ بچے کو گود لینا میری زندگی کا سب سے حسین تجربہ تھا اور میں اپنے بیٹے ناد علی کے لیے بہت حساس بھی ہوں۔حدیقہ کیانی کا مزید کہنا تھا کہ میں نہیں چاہتی تھی کہ ناد علی کی پرورش میں کوئی کمی رہے۔ اس کوباپ کا پیار بھی ملنا چاہیے اور دستاویز میں بھی ایک سرپرست کا ہونا ضروری تھا اس لیے میں نے فوری طور برطانوی تاجر سے شادی کی۔معروف گلوکارہ نے اپنی زندگی کے اس اہم موڑ کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ بدقسمتی سے میری توقعات پوری نہیں ہوسکیں اور میرا مقصد یعنی ناد علی کو باپ کا پیار اور سرپرستی ملنا تھا وہ پورا نہیں ہوسکا تو میں نے خلع لے لی اور اب میں اپنی ماں اور بیٹے کے ہمراہ ایک خوشگوار اور اچھی زندگی گزار رہی ہوں۔