اسلام آباد: ابھی کچھ روز قبل ہی وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کے مستعفی ہونے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالنے والے حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ منتخب کیا گیا، تاہم اب حفیظ شیخ کے حوالے سے بھی خبر آئی ہے کہ وہ بھی مستعفی ہونے والے ہیں اور انکی عمران خان کے ساتھ لڑائی ہوگئی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء نبیل گبول نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی حفیظ شیخ بھی استعفیٰ دینے والے ہیں۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس حکومت کو گروی رکھ دیا گیا ہے، حفیظ شیخ کو بھی آئی ایم ایف کے کہنے پر حکومت نے رکھا ہے، نبیل گبول نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو حفیظ شیخ نے بھی کہا ہے کہ یہ معیشت سنبھالنا میرے بس کی بات نہیں ہے۔ خیال رہے کہ وفاقی حکومت کے اہم وزیر اسد عمر کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد ڈاکٹر حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ بنایا گیا، وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کرتے ہوئے 5 وزراء کے قلمدان تبدیل کردیے ہیں، وزیراعظم نے اسد عمر کے وزارت خزانہ سے مستعفی ہونے کے بعد ڈاکٹر حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ بنانے کی منظوری دے دی اور کابینہ ڈویژن نے نئی تقرری سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کردیا۔ اقصادی ماہر حفیظ شیخ نجکاری میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں، وہ ہارورڈ اور کیمبرج یونیوسٹی سے منسلک رہے اور انہوں نے عالمی بینک میں بھی ملازمت اختیار کی تھی۔ اقتصادیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھنے والے ڈاکٹر حفیظ شیخ ’ارجنٹینا میں نجکاری‘ کتاب کے مصنف بھی ہیں، ٹیلی کمیونی کیشن، ٹرانسپورٹ، ایوی ایشن اور بینکوں کی نجکاری میں مہارت رکھتے ہیں۔ حفیظ شیخ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں سیاست میں قدم رکھا تھا، 2002ء میں انہیں سندھ کا وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا، دو سال بعد انہیں وزیرِ اعظم کا مشیر برائے نجکاری اور سرمایہ کاری مقرر کیا گیا اور بعد میں وہ سینیٹر بھی منتخب ہوئے۔ بعدازاں وہ 2010ء تا 2013ء وزیر خزانہ کے عہدے پر تعینات رہے۔