پیرس(نمائندہ خصوصی)پنجاب کے ‘‘اورنج ’’ بجٹ میں جنوبی پنجاب اور غریب آدمی کیلئے کچھ نہیں ہے۔16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے ساتھ 5 لاکھ ملازمتوں میں اضافے کا اعلان دیوانیکا خواب ہے۔صاف پانی فراہمی کے بجٹ میں 88فیصد اضافے کی بڑی وجہ غیر ملکی کمپنیوں کو نوازنا ہے جس کی منصوبہ بندی دبئی میں پچھلے ہفتے ہو چکی۔پنجاب کو کمپنیوں کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک یورپ کے صدر حاجی اسلم چوہدری نے یس اُردو سے کیا، انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کے حقوق کے قاتل وزیراعلیٰ پنجاب ایوان کو بتائیں کہ جنوبی پنجاب کیلئے گزشتہ سال جو بجٹ رکھا گیا تھا ا س میں سے کتنا استعمال ہوا؟ پنجاب کے بجٹ میں غیر ملکی قرضے لینے کی روایت کو برقرار رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے 8سال میں جتنے بھی منصوبے دئیے وہ خزانے کی بربادی ثابت ہوئے جن میں سستی روٹی، دانش سکول، آشیانہ ، گرین ٹریکٹر، پیلی ٹیکسی اور فوڈ سپورٹ پروگرام شامل ہیں۔ بجٹ میں مہنگائی ،بیروزگاری ،لوڈشیڈنگ کنٹرول کرنے کا کوئی پروگرام شامل نہیں ہے۔پنجاب کے ذمہ واجب الادا ملکی و غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوا ہے۔